تحفۃ المفتی ۔ اہل علم و ارباب افتاء و قضاء کے لئے اہم ہدایات |
فادات ۔ |
|
فقہ وفتاوی کا کام بہت مشکل ہے حضرت ممدوح مجالس حکیم الامت میں اپنے پیر ومرشد حضرت تھانویؒ کا ایک ملفوظ نقل فرماتے ہیں کہ ’’مجھے تو تمام علوم وفنون میں فقہ سب سے زیادہ مشکل معلوم ہوتا ہے ‘‘۔ ۱؎ افتاء کا منصب علمی سلسلوں میں سب سے زیادہ مشکل دقیق اور اہم ترین سمجھا گیا ہے، فقہ کی متماثل جزئیات اور ان کے متعلقہ احکام میں تھوڑے تھوڑے فرق سے حکم کا تفاوت محسوس کرنا عمیق علم کو چاہتا ہے جو کہ ہر عالم ومدرس کے بس کی بات نہیں ، جب تک فقہ سے کامل مناسبت ، ذہن وذکاء میں خاص قسم کی صلاحیت اور قلب میں مادۂ تفقہ نہ ہو۔۲؎فتوی کی اہلیت کے لئے کسی ماہر مفتی کی تربیت ضروری ہے حضرت والد صاحب فرمایا کرتے تھے کہ فتوی کی اہلیت مخصوص فقہی مسائل کو یاد کرنے یا فقہی کتابوں میں استعداد پیدا کرلینے سے نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک مستقل فن ہے جس کے لئے کسی ماہرمفتی کی صحبت میں رہ کر باقاعدہ تربیت لینے کی ضرورت ہے، اورجب تک کسی نے اس طرح فتوی کی تربیت حاصل نہ کی ہوگی اس وقت تک وہ خواہ دسیوں بار ہدایہ وغیرہ کا درس دے چکا ہو فتوی دینے کا اہل نہیں بنتا۔ علامہ ابن عابدبن شامیؒ نے بھی لکھا ہے کہ کسی ماہر مفتی سے تربیت لئے بغیر فتوی دینا مستند عالم کے لئے بھی جائز نہیں ہے۔۳؎ ------------------------------ ۱؎ البلاغ از مولانا محمد تقی صاحب عثمانی ص ۴۱۸۔ ۲؎ البلاغ از مولانا محمد تقی صاحب عثمانی ص۷۱۱۔ ۳؎ البلاغ از مولانا محمد تقی صاحب عثمانی ص۴۰۶۔