تحفۃ المفتی ۔ اہل علم و ارباب افتاء و قضاء کے لئے اہم ہدایات |
فادات ۔ |
|
صرف ایک حصہ جو آداب افتاء واستفتاء سے متعلق تھا وہ حکیم الامت حضرت تھانویؒ کے افادات پر مشتمل کتاب’’ آداب افتاء واستفتاء‘‘ کے ساتھ شائع ہوچکا تھا، اس کے متعلق بعض اکابر خصوصا ً حضرت مولانا محمد یونس صاحب دامت برکاتہم( شیخ الحدیث مظاہر علوم سہارنپور )کی رائے یہ ہوئی کہ حضرت مفتی محمد شفیع صاحب کے افادات علیحدہ مستقلاً شائع کئے جائیں چنانچہ آداب افتا ء واستفتاء سے متعلق یہ مختصر رسالہ علیحدہ شائع کیاجارہا ہے۔باقی اصولی مباحث’’اصول الفقہ والشرع‘‘ کے نام سے شائع کئے جائیں گے۔ حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب ؒکی پوری زندگی علوم اسلامیہ کی خدمت خصوصاً فقہی تحقیقات ا ورفتاویٰ نویسی میں گذری،اسی لئے اس سلسلہ کے جن مراحل سے آپ کو گذرنا پڑا اور جتنے تجربات آپ کو حاصل ہوئے کم لوگوں کوہوئے ہوں گے، اہل علم وارباب افتاء کو ان تجربات سے فائدہ اٹھانا نہایت مفید بلکہ ضروری ہے، چنانچہ متعدد اہل علم واہل قلم نے خصوصاً آپ کے لائق وفائق، سعادت مند فرزند،داعی الی اللہ، مصلح کبیر،مترجمِ قرآن، شارحِ حدیث ،فقیہ حضرت مولانا مفتی محمد تقی صاحب عثمانی مدظلہ ‘نے اپنے والد ماجد حضرت اقدس مولانا مفتی محمد شفیع صاحب کی زندگی کے اس پہلو کو اپنے مقالات میں مختلف عنوان سے تحریر فرمایا ہے جو رسالہ ’’البلاغ‘‘ کے خصوصی شمارہ مفتی اعظم نمبرمیں شائع ہوچکے ہیں ،یہ مختصر رسالہ دراصل انہی اہل علم و اہل قلم کے مضامین سے ماخوذاور ان کے اقتباسات کامجموعہ ہے جس کو احقر نے اپنے عناوین کے ساتھ مرتب کیا ہے ،کچھ مضامین معارف القرآن سے بھی ماخوذ ہیں ،اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے اس کو قبول فرمائے اور امت کے لئے نافع بنائے ۔ محمد زیدمظاہری ندوی استادحدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ یکم ربیع الاول ۱۴۳۴ھ