Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

50 - 56
	مثال:  زوجہ؍۲، بنات؍۶، جدات؍۴(۱)۔
مناسخہ کا بیان
	مناسخہ:تقسیمِ ترکہ سے قبل کسی وارث کے مرنے کی وجہ سے اُس کے حصۂ موروثہ کو اُس کے ورثاء کی طرف منتقل کرنا۔
	اگر بعضے حصے تقسیم سے پہلے میراث بن جائے تو قاعدہ یہ ہے کہ، قواعدِ تصحیح کے مطابق میتِ اول کے مسئلہ کی تصحیح کرکے ہر وارث کو تصحیح میں سے حصے دیے جائیں گے، پھر میتِ ثانی کے مسئلہ کی تصحیح کی جائے، اِس کے بعد میت ثانی کو تصحیح اول سے ملے ہوئے حصے (ما فی الید) اور تصحیح ثانی کے درمیان کی نسبت میں غور کیا جائے:
	قاعدہ (۱): اگر تماثل کی نسبت ہو تو دونوں مسئلوں کو تصحیح شدہ تصور کریں ۔
	قاعدہ (۲): اگرتصحیحِ ثانی اور (تصحیح اول سے حاصل شدہ)ما فی الید کے درمیان توافق کی نسبت ہو تو تصحیح ثانی کے وِفق کو تصحیح اول میں ضرب دو، اور حاصلِ ضرب کو دونوں مسئلوں کا مخرج سمجھو۔
	قاعدہ (۳): اور اگر تصحیح ثانی اور ما فی الیدکے درمیان تباین کی نسبت  ہوتو تصحیح ثانی کے کل کو تصحیح اول کے کل میں ضرب دے کر حاصل ضرب کو دونوں مسئلوں کے لیے مخرج سمجھو۔
                                            


                  ۸     
(۱)جیسے: مـہ  ۴۰    ۴۸۰   ۶   ردت الیٰ  ۵  مضروب ۱۲
میت
     زوجتین         بنات۶         جدات۴
         ۱               ۴                ۱
          ۵              ۲۸              ۷
       ۶۰            ۳۳۶             ۸۴
        فے             فے            فے
       ۳۰                ۵۶             ۲۱
زوجتین سے باقی ماندہ (۷) مسئلہ من یرد (۵) پر برابر تقسیم نہ ہونے سے مسئلہ من یرد کو اصل مسئلہ میں ضرب دیاتو چالیس کا مسئلہ ہوا، زوجتین کے حصے کو پانچ میں اور من یرد کے سہام کو سات میں ضرب دیا؛ پھر سہام، رؤس میں کسر آنے سے تصحیح کرنی پڑی۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter