۳)میت کی کسی قسم کی اولاد، نیز کسی بھی جہت کے بھائی بہنوں میں سے دو یا زیادہ نہ ہوں ، تو ماں کوکل مال کا ثلث ملے گا۔
(۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی)
جدات کی دو حالتیں ہیں :
۱)سدس ملے گا خواہ ایک ہویا زیادہ، بہ شرطے کہ وہ جدات صحیحہ ہوں اور ایک درجے کی ہوں (۱)۔
۲)[الف]میت کی ماں کی وجہ سے تمام تر جدات محروم ہوں گی۔[ب] میت کے باپ کی وجہ سے باپ کی طرف کی جدات محروم ہوں گی۔ [ج] میت کے دادا کی وجہ سے صرف ابویات محروم ہوں گی؛ مگر ام الاب(اُسی دادا کی اہلیہ) -اگرچہ اوپر تک ہو- دادا سے محروم نہ ہوگی۔(۲) [د]کسی بھی رشتہ والی قریب کی جدہ -چاہے وار ث ہو یا محروم ہو- دور والی جدات کو محروم کر دے گی۔
(۱) مــہ ۶
میت
جدہ اختان عن ابن الاخ
سدس ثلثان عصبہ
ف ۱ ف ۴ عـــ ۱
مــہ ۶ ۱۲
میت
جدہ جدہ بنت عم
سدس نصف عصبہ
۱ ۳ ۲
ف ۱ (۲) ف ۱ ف ۶ عـــ ۴
مــہ۳
میت
جدہ ام عم
م ثلث عصبہ
م ف ۱ عـــ ۲
مــہ ۶
میت
اب الاب ام الاب بنتان
سدس سدس ثلثان
ف ۱ ف ۱ ف ۴
مــہ ۶
میت
ام الاب اب بنتان
م سدس؍ عصبہ ثلثان
م ف ۱ ف ۴
عـــ ۱ ۲
مــہ ۶
میت
ام الاب ام ام الام اب بنتان
م م سدس؍ عصبہ ثلثان
م م ف ۱ ف ۴
عـــ ۱ ۲
مــہ ۶
میت
ام الاب ام بنتان عم
م سدس ثلثان عصبہ
م ف ۱ ف ۴ عـــ ۱
(۲)باپ کی موجود گی میں دادی ساقط ہوجاتی ہے؛لیکن دادا کی موجودگی میں (ام الاب) دادی ساقط نہیں ہوتی۔ یہ تیسرا مسئلہ ہے جس میں باپ دادا کے درمیان فرق ہے۔