Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

31 - 56
	۳)میت کی کسی قسم کی اولاد، نیز کسی بھی جہت کے بھائی بہنوں میں سے دو یا زیادہ نہ ہوں ، تو ماں کوکل مال کا ثلث ملے گا۔
(۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی)
	جدات کی دو حالتیں ہیں :
	۱)سدس ملے گا خواہ ایک ہویا زیادہ، بہ شرطے کہ وہ جدات صحیحہ ہوں اور ایک درجے کی ہوں (۱)۔
	۲)[الف]میت کی ماں کی وجہ سے تمام تر جدات محروم ہوں گی۔[ب] میت کے باپ کی وجہ سے باپ کی طرف کی جدات محروم ہوں گی۔ [ج] میت کے دادا کی وجہ سے صرف ابویات محروم ہوں گی؛ مگر ام الاب(اُسی دادا کی اہلیہ) -اگرچہ اوپر تک ہو- دادا سے محروم نہ ہوگی۔(۲) [د]کسی بھی رشتہ والی قریب کی جدہ -چاہے وار ث ہو یا محروم ہو- دور والی جدات کو محروم کر دے گی۔
                                            
(۱)       مــہ ۶     
   میت
جدہ    اختان عن         ابن الاخ
    سدس      ثلثان           عصبہ
    ف ۱        ف ۴            عـــ  ۱
       مــہ ۶      ۱۲
میت
جدہ       جدہ     بنت     عم
     سدس      نصف      عصبہ
     ۱            ۳       ۲
    ف ۱  (۲)   ف ۱      ف ۶      عـــ  ۴ 
        مــہ۳    
میت
جدہ          ام               عم
       م            ثلث        عصبہ
      م             ف ۱           عـــ  ۲ 
      مــہ ۶    
میت
اب الاب       ام الاب         بنتان 
            سدس              سدس            ثلثان
           ف ۱               ف ۱             ف ۴  
       مــہ ۶   
میت
ام الاب          اب           بنتان 
             م             سدس؍ عصبہ          ثلثان 
            م                 ف ۱             ف ۴
     عـــ  ۱ ۲  
       مــہ ۶   
میت
ام الاب      ام ام الام      اب      بنتان 
          م                م        سدس؍ عصبہ     ثلثان
          م                م           ف ۱         ف ۴
                                 عـــ  ۱ ۲  
      مــہ ۶    
میت
ام الاب       ام        بنتان        عم 
           م            سدس        ثلثان         عصبہ
        م           ف ۱           ف ۴          عـــ  ۱ 
	 (۲)باپ کی موجود گی میں دادی ساقط ہوجاتی ہے؛لیکن دادا کی موجودگی میں (ام الاب) دادی ساقط نہیں ہوتی۔ یہ تیسرا مسئلہ ہے جس میں باپ دادا کے درمیان فرق ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter