Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

19 - 56
حصہ بھی اُن ہی ذوی الفروض پر ان کے حصوں کے تناسب سے دو بارہ تقسیم کیا جائے گا جس کو ’’رد‘‘ کہتے ہیں ۔
	تنبیہ: یہ رد صرف ذوی الفروض نسبی پر کیا جاتا ہے، ذوی الفروض سببی (زوجین) پر نہیں ۔
(۶)  ذوی الارحام
	مذکورہ بالا مستحقین میں سے کوئی بھی نہ ہو توپھر میراث ذوی الارحام کو ملے گی۔
	ذوی الفروض اور عصبات کے علاوہ کل رشتہ دار ’’ذوی الارحام‘‘ کہلاتے ہیں ، مثلاً: نواسہ، نواسی، بھانجہ، بھانجی، بھتیجی، پھوپھی، خالہ، ماموں ، نانا، وغیرہ۔
 (۷)  مولی الموالات
	 وہ شخص ہے جس کے ساتھ میت نے عقدِ موالات کیا ہو،یعنی: یہ میت ایک مجہول النسب شخص تھا، اُس نے کسی کے ساتھ یہ عقد کیا تھا کہ: ’’تم میرے مولیٰ ہو، میرے مرنے کے بعد میرے مال کے حق دار تم ہو، اور اگر مجھ سے کوئی ایسی جنایت سرزد ہوجائے جس سے دیت واجب ہو تو تمھیں دینی ہوگی‘‘،اِس معاہَدے کی تکمیل کے بعد اگر یہ مجہول النسب شخص مر جائے، اور مستحقینِ بالا میں سے اُس کے ترکہ کا کوئی مستحق موجود نہ ہو، تو اُس کا ترکہ اِسی مولیٰ الموالات کو ملے گا۔ 
(۸)  مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 
	اُس شخص کو کہتے ہیں جس کے بارے میں میت نے ایسے رشتے کا اقرار


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter