حصہ بھی اُن ہی ذوی الفروض پر ان کے حصوں کے تناسب سے دو بارہ تقسیم کیا جائے گا جس کو ’’رد‘‘ کہتے ہیں ۔
تنبیہ: یہ رد صرف ذوی الفروض نسبی پر کیا جاتا ہے، ذوی الفروض سببی (زوجین) پر نہیں ۔
(۶) ذوی الارحام
مذکورہ بالا مستحقین میں سے کوئی بھی نہ ہو توپھر میراث ذوی الارحام کو ملے گی۔
ذوی الفروض اور عصبات کے علاوہ کل رشتہ دار ’’ذوی الارحام‘‘ کہلاتے ہیں ، مثلاً: نواسہ، نواسی، بھانجہ، بھانجی، بھتیجی، پھوپھی، خالہ، ماموں ، نانا، وغیرہ۔
(۷) مولی الموالات
وہ شخص ہے جس کے ساتھ میت نے عقدِ موالات کیا ہو،یعنی: یہ میت ایک مجہول النسب شخص تھا، اُس نے کسی کے ساتھ یہ عقد کیا تھا کہ: ’’تم میرے مولیٰ ہو، میرے مرنے کے بعد میرے مال کے حق دار تم ہو، اور اگر مجھ سے کوئی ایسی جنایت سرزد ہوجائے جس سے دیت واجب ہو تو تمھیں دینی ہوگی‘‘،اِس معاہَدے کی تکمیل کے بعد اگر یہ مجہول النسب شخص مر جائے، اور مستحقینِ بالا میں سے اُس کے ترکہ کا کوئی مستحق موجود نہ ہو، تو اُس کا ترکہ اِسی مولیٰ الموالات کو ملے گا۔
(۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر
اُس شخص کو کہتے ہیں جس کے بارے میں میت نے ایسے رشتے کا اقرار