Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

9 - 56
تقریظ 
حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی  مدظلہ
(استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
	حامداً ومصلیاً ومسلماً
	قرنوں سے سفینۂ تصنیف وتالیف رواں دواں ہے؛ لیکن نہ اُس کوسانس لینے کا موقع ملا ہے اور نہ ہی کوئی ساحل نظر آرہا ہے،بے شمار کتابیں لکھی گئیں ، اور تاہنوز سلسلہ جاری ہے اور اِن شاء اللہ جاری رہے گا، اُن میں سے کچھ نایاب ہوگئیں اور کچھ کم یاب ہیں ، اور بعضے تو ابھی بھی پوری شان سے زندہ ہی نہیں ؛ بلکہ اپنا شباب اَور بڑھاتی نظر آرہی ہیں ۔
	 اُن کتابوں میں علمِ فرائض میں لکھی گئی ایک کتاب: ’’الفرائض السراجیۃ‘‘ تالیف کے وقت سے تاحال زندہ ہے، اور تقریباً بر صغیر کے تمام مدارس میں داخلِ نصاب ہے، اور علمِ فرائض عموماً اِسی سے حاصل کیا جاتا ہے؛ لیکن ہمارے درسِ نظامی میں یہ اِس فن کی اول و آخری کتاب ہے؛ اِس لیے طلبا کو ابتداء ً  بعض اوقات اجنبیت سی محسوس ہوتی ہے، ضرورت تھی کہ اِس سے قبل ایک مختصر سا رسالہ ہو جو طلبا کو پڑھا لیا جائے، اور اُس کی اصطلاحات یاد کروالی جائیں ؛ تاکہ سراجی کا ضبط آسان ہو، بہ ایں غرض ’’دعوۃ الایمان‘‘ ٹکولی کے محنتی اور علم دوست فاضل، رفیق محترم: مولوی الیاس صاحب نے ایک عمدہ رسالہ تالیف فرمایا، بندہ


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter