(۲) عصباتِ نسبیہ۔
(۳) عصباتِ سببیہ۔
(۴) عصبۂ سببی کے عصبات۔
(۵) ذوی الفروض نسبی پر ان کے حصہ کے بہ قدر رد۔
(۶) ذوی الارحام۔
(۷) مولی الموالات۔
(۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر۔
(۹) موصیٰ لہ بجمیع المال۔
(۱۰) بیت المال، یا بہ قول متأخرین رد علیٰ الزوجین۔
(۱) ذوی الفروض
یہ وہ لوگ ہیں جن کے لیے کتاب اللہ، سنّتِ رسول اللہ ا اوراجماعِ امت میں خاص خاص حصے مقرر کیے گئے ہیں ۔ یہ کل بارہ ہیں :
دو سببی: زوج و زوجہ۔
دس نسبی: تین مذکر:(۱) باپ، (۲)دادا، (۳)اخیافی بھائی۔ سات مؤنث: (۱)بیٹی، (۲)پوتی،(۳) حقیقی بہن، (۴)علاتی بہن، (۵)اخیافی بہن، (۶)ماں اور(۷) جدّہ۔