وہ باقی ماندہ حصہ بھی اُسی احد الزوجین کو دیا جائے گا۔
موانع ارث
وارث میں میراث کا سبب پائے جانے کے باوجود اُس کی اپنی ذات میں کسی عارض کی وجہ سے میراث سے روکنے والی چار چیزیں ہیں :
رقیت(غلامی): چاہے کامل ہو، مثلاًقن (خالص غلام)؛ یا ناقص ہو، مثلاً:مُدبَّر، امِ ولد، مُکاتَب اور معتَق البعض۔
قتلِ مورث: ایسا قتل کہ جس میں قصاص یا کفارہ میں سے کوئی ایک واجب ہوتا ہو، اور وہ چار قسموں پر ہے:قتلِ عمد، شبہِ عمد، قتلِ خطا اور جارے مجرائے خطا۔
اختلافِ دِین:یعنی مسلمان کافر کا، اور کافر مسلمان کا، نیز مرتد کسی کا وارث نہیں بنتا(۱)۔
اختلافِ دارین:غیر مسلموں میں دو مختلف مستقل حکومتوں کا جدا جدا رعایا ہونا حِرمانِ ارث کا سبب ہے، خواہ یہ اختلاف حقیقتاًہو، جیسے: ایک حربی دوسرا ذمی؛ یا حکماًہو، جیسے: ایک ذمی دوسرا مستامن ہو؛ یا الگ الگ دار کے دو حربی دار الاسلام میں رہتے ہوں (۲)۔
(۱)تنبیہ: غیر مسلموں (کفار) میں خواہ کتناہی اختلاف ہو، وہ اسلام کی نظر میں بہ مقتضائے ’’الکفرُ مِلّۃٌ واحدۃ‘‘ ایک دین کے تابع ہیں ؛ا ِسی بنا پر غیر مسلموں میں مذہبی اختلاف حرمانِ ارث کے اسباب میں سے نہیں ہے۔
(۲)نوٹ:اختلافِ دارصرف کُفَّار کے حق میں مانع ہے، مسلمانوں کے حق میں نہیں ۔