Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

33 - 56
عصبات کا بیان
	عصبہ:میت کے وہ رشتہ دار ہیں جن کا حصہ قرآن و حدیث میں متعین نہیں ہے؛ بلکہ وہ تنہا ہونے کی صورت میں تمام ترکہ، اور ذوی الفروض کے ساتھ باقی ماندہ ترکہ کے مستحق ہوتے ہیں ۔
	عصبہ کی دو قسمیں ہیں : نسبی، سببی۔
	عصبۂ نسبی کی تین قسمیں ہیں : (۱) عصبہ بنفسہ (۲) عصبہ بغیرہ (۳) عصبہ مع غیرہ۔
	عصبہ بنفسہ: ہر اُس مذکر رشتہ دار کو کہتے ہیں جن کا میت سے رشتہ جوڑنے میں مؤنث کا واسطہ نہ آئے، اِس کی بالترتیب یہ چار قسمیں ہیں : 
(۱)جزء میت (۲) اصل میت (۳)جزء اب میت (۴)جزء جد میت۔
	عصبہ بغیرہ:وہ عورتیں ہیں جو اپنے بھائیوں کی وجہ سے عصبہ ہوتی ہیں ۔ 
.5	.5یہ کل وہ چارعورتیں ہیں جن کا حصہ نصف و ثلثان ہے.5: .5بیٹی، پوتی، حقیقی بہن، علاتی بہن۔
	عصبہ مع غیرہ:  وہ عورتیں ہیں جو فروعِ مؤنث(بیٹی، پوتی، پر پوتی الخ) کی وجہ سے عصبہ ہوتی ہیں ۔یہ صرف دو عورتیں ہیں : حقیقی بہن، علاتی بہن۔
عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 
صنف اول
جزء میت
۱) میت کا بیٹا،۲)پوتا،۳)پر پوتا،۴)سکڑ پوتا؛الخ۔
صنف دوم
اصلِ میت
۱)میت کا باپ،۲)دادا، ۳)پر دادا، ۴)سکڑ دادا؛ الخ۔
صنفِ سوم
فرع اصل قریب
۱)حقیقی بھائی، ۲)علاتی بھائی، ۳)حقیقی بھتیجا، ۴) علاتی بھتیجا؛ الخ۔
صنف چہارم
فرع اصل بعید
۱)میت کا حقیقی چچا،۲)علاتی چچا، ۳)حقیقی چچا کا بیٹا، ۴)علاتی چچا کا بیٹا؛الخ۔
	فائدہ:نقشۂ بالا میں اصناف و درجات کی ترتیب میں اقرب و ابعد کا لحاظ ضرور رہے گا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter