مثال: زوج(مصالح علیٰ المہر)، ام، عم/ زوجہ، ابن، ابن(صالح علیٰ البیت)، ابن، بنت(۱)۔
فائدہ: صلح کے لیے وارث کا عاقل ہونا شرط ہے، بالغ اور آزاد وغیرہ ہونا شرط نہیں ۔
رد کا بیان
رد: مسئلے کے مخرج سے ذوی الفروض کے حصے دینے کے بعد اگر کچھ بچ جائے اور اُس کا کوئی مستحق نہ ہو تو زوجین کے علاوہ تمام اصحابِ فرائض پر اُن کے حصوں کے بہ قدر دو بارہ تقسیم کرنا۔
من یُّردّ و من لا یردّ: من لا یردّ علیہ:ذوی الفروض سببی یعنی (زوجین) اور زوجین کے علاوہ بقیہ ذوی الفروض نسبی کو ’’من یرد علیہ‘‘کہتے ہیں ۔
رد کے کل چار قواعد ہیں :
قاعدہ(۱): اگر مسئلہ میں من لا یردُّ علیہمیں سے کوئی نہ ہو اور من یردُّ علیہکی بھی صرف ایک ہی صنف ہو، تو وارثین کے عددِ رؤس سے مسئلہ بنایا جائے گا۔
مثال:بنت، بنت،/بنت، بنت، بنت، بنت(۲)۔
(۱) دین کی مثال
عین کی مثال
مــہ۶ ما ۳فے
میت
زوج ام عم
۳ ۲ ۱
صالح علیٰ مہر
مــہ۸ ما ۶فے
میت
زوجہ ابن ابن ابن بنت
۱ ۲ ۲ ۲ ۱
صالح علیٰ بیت
(۲) جیسے: مــہ۲
میت
بنت بنت
۱ ۱
مــہ۴
میت
بنت بنت بنت بنت
۱ ۱ ۱ ۱