Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

47 - 56
	مثال: زوج(مصالح علیٰ المہر)، ام، عم/ زوجہ، ابن، ابن(صالح علیٰ البیت)،  ابن، بنت(۱)۔
	فائدہ: صلح کے لیے وارث کا عاقل ہونا شرط ہے، بالغ اور آزاد وغیرہ ہونا شرط نہیں ۔
رد کا بیان
	رد: مسئلے کے مخرج سے ذوی الفروض کے حصے دینے کے بعد اگر کچھ بچ جائے اور اُس کا کوئی مستحق نہ ہو تو زوجین کے علاوہ تمام اصحابِ فرائض پر اُن کے حصوں کے بہ قدر دو بارہ تقسیم کرنا۔
	من یُّردّ و من لا یردّ:  من لا یردّ علیہ:ذوی الفروض سببی یعنی (زوجین) اور زوجین کے علاوہ بقیہ ذوی الفروض نسبی کو ’’من یرد علیہ‘‘کہتے ہیں ۔
	رد کے کل چار قواعد ہیں :
	قاعدہ(۱): اگر مسئلہ میں من لا یردُّ علیہمیں سے کوئی نہ ہو اور من یردُّ علیہکی بھی صرف ایک ہی صنف ہو، تو وارثین کے عددِ رؤس سے مسئلہ بنایا جائے گا۔ 
	مثال:بنت، بنت،/بنت، بنت، بنت، بنت(۲)۔
                                            


(۱)              دین کی مثال    
  عین کی مثال
      مــہ۶    ما    ۳فے                                  
میت
زوج             ام                 عم
۳               ۲                   ۱
     صالح علیٰ مہر     
      مــہ۸     ما    ۶فے                             
میت
زوجہ       ابن        ابن        ابن      بنت
 ۱           ۲          ۲           ۲         ۱
                     صالح علیٰ بیت


(۲)   جیسے:     مــہ۲
میت
      بنت                         بنت
        ۱                              ۱
     مــہ۴ 
میت
بنت          بنت          بنت          بنت
   ۱              ۱              ۱             ۱


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter