(الف) اگر تباین کی نسبت ہے تو ہر قرض خواہ کے قرضے کو پورے ترکہ میں ، اور توافق کی شکل میں ترکہ کے وِفق میں ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو مجموع الدیون کے کل یا وِفق پر تقسیم کریں گے،خارجِ قسمت ہر قرض خواہ کا ترکہ میں حصہ شمار کیا جائے گا۔
مثال:(۱)جمیل:۱۰؍روپے،جمال:۵؍دینار۔ ترکہ:۱۳؍دینار۔ (ب) اگر تداخل کی نسبت ہے تو(مجموع الدیون کے زیادہ ہونے کی صورت میں ) ہر قرض خواہ کے قرضے کو مجموع الدیون کے دِخل پر تقسیم کیا جائے، اور خارجِ قسمت ہر قرض خواہ کا ترکہ میں سے حصہ (قرضہ) شمار کیا جائے گا۔
مثال:(۱)جمیل:۱۰؍روپے،جمال:۵؍دینار۔ ترکہ:۵؍دینار(۱)۔
فائدہ: اس باب میں بھی بغیر نسبت کا لحاظ کیے فردو فریق کے درمیان تقسیمِ ترکہ والا قاعدہ بھی جاری کیا جا سکتا ہے۔
ترکہ میں کسر کا عمل
اگر ترکہ میں کسر یعنی نصف ۱ ۲ یاچوتھائی ۱ ۴ یا تہائی ۱ ۳ وغیرہ ہو تو ترکہ اور تصحیح دونوں کو پھیلا دیں گے،اور پھیلانے کا طریقہ یہ ہے کہ سالم ترکہ کو مخرجِ کسر (لکیر سے نیچے والے عدد) میں ضرب دیں گے پھر حاصلِ ضرب میں مقدارِ کسر
(۱)
ترکہ و مجموع الدیون کے درمیان تباین
ترکہ و مجموع الدیون کے درمیان توافق
ترکہ و مجموع الدیون کے درمیان تداخل
۱۵
جیسے: مــہ ترکہ: ۱۳ دینار
میت
قرض خواہ: جمیل(۱۰) جمال(ب۵)
۸ ۱۰ ۱۵ ۴ ۵ ۱۵
۱۵
جیسے: مــہ ترکہ: ۹ دینار
میت
قرض خواہ: جمیل(۱۰) جمال(۵)
۶ دینار ۳ دینار
۱۵
جیسے: مــہ ترکہ: ۵ دینار
میت
قرض خواہ: جمیل(۱۰) جمال(۵)
۳ ۱ ۳ ۱ ۲ ۳