Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

45 - 56
	(الف) اگر تباین کی نسبت ہے تو ہر قرض خواہ کے قرضے کو پورے ترکہ میں ، اور توافق کی شکل میں ترکہ کے وِفق میں ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو مجموع الدیون کے کل یا وِفق پر تقسیم کریں گے،خارجِ قسمت ہر قرض خواہ کا ترکہ میں حصہ شمار کیا جائے گا۔
	مثال:(۱)جمیل:۱۰؍روپے،جمال:۵؍دینار۔ ترکہ:۱۳؍دینار۔		(ب) اگر تداخل کی نسبت ہے تو(مجموع الدیون کے زیادہ ہونے کی صورت میں ) ہر قرض خواہ کے قرضے کو مجموع الدیون کے دِخل پر تقسیم کیا جائے، اور خارجِ قسمت ہر قرض خواہ کا ترکہ میں سے حصہ (قرضہ) شمار کیا جائے گا۔
	مثال:(۱)جمیل:۱۰؍روپے،جمال:۵؍دینار۔ ترکہ:۵؍دینار(۱)۔
	فائدہ: اس باب میں بھی بغیر نسبت کا لحاظ کیے فردو فریق کے درمیان تقسیمِ ترکہ والا قاعدہ بھی جاری کیا جا سکتا ہے۔
ترکہ میں کسر کا عمل
	اگر ترکہ میں کسر یعنی نصف     ۱   ۲   یاچوتھائی    ۱  ۴   یا تہائی    ۱  ۳  وغیرہ ہو تو ترکہ اور تصحیح دونوں کو پھیلا دیں گے،اور پھیلانے کا طریقہ یہ ہے کہ سالم ترکہ کو مخرجِ کسر (لکیر سے نیچے والے عدد) میں ضرب دیں گے پھر حاصلِ ضرب میں مقدارِ کسر
                                            
(۱)
ترکہ و مجموع الدیون کے درمیان تباین
ترکہ و مجموع الدیون کے درمیان توافق
ترکہ و مجموع الدیون کے درمیان تداخل 
             ۱۵
            جیسے: مــہ         ترکہ: ۱۳ دینار
  میت
قرض خواہ: جمیل(۱۰)     جمال(ب۵)
           ۸   ۱۰  ۱۵          ۴    ۵  ۱۵            
             ۱۵
            جیسے: مــہ             ترکہ: ۹ دینار
  میت
قرض خواہ: جمیل(۱۰)        جمال(۵)
     ۶ دینار         ۳ دینار    
           ۱۵
            جیسے: مــہ           ترکہ: ۵ دینار
  میت
قرض خواہ: جمیل(۱۰)        جمال(۵)
             ۳  ۱  ۳         ۱  ۲  ۳      


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter