ترکہ کی تعریف: وہ مال وملکیت (خواہ عین ہو یادین)ہے، جو میت اپنے مرنے کے وقت چھوڑتاہے، بہ شرطے کہ اُس سے غیر کا حق متعلق نہ ہو(۱)۔
ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ
تجہیز وتکفین: سب سے پہلے ترکہ سے میت کی تجہیز و تکفین کی جائے، جس میں نہ اسراف کیا جائے اور نہ بخل سے کام لیا جائے؛ بلکہ معروف طریقے پر خرچ کیا جائے۔
قرض: کفن دفن سے فارغ ہونے کے بعد باقی ترکہ سے میت کا قرضہ ادا کیا جائے۔
وصیت: اگر میت نے کوئی جائز وصیت کی ہے -خواہ وہ حقوقُ اللہ سے متعلق ہو یا حقوقُ العباد سے- تو قرضے کی ادائیگی کے بعد باقی ماندہ ترکہ کے تہائی سے اُس کو نافذ کیا جائے گا۔
تقسیم ترکہ:حقوقِ ثلاثہ مذکورہ کے بعد باقی ماندہ ترکہ ورثا کے درمیان حسبِ حصصِ شرعیہ تقسیم کیا جائے گا۔
مستحقین ترکہ
ترکہ کے حق داروں کی بالترتیب قسمیں حسبِ ذیل ہیں :
(۱) ذوی الفروض۔
(۱)نوٹ: میت کا وہ مال جودین میں رہن ہو، یاوہ مبیع جس کا ثمن اب تک نہ دیا گیاہو اور مشتری قبل قبض المبیع مر گیا ہو، توچوں کہ اس مال سے دائن یابائع کا حق متعلق ہے؛ اس لیے یہ مال ترکہ میں شمار نہیں ہوگا۔