ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان
میت کے ترکہ میں سے ہر وارث و فریق کا حصہ معلوم کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ: تصحیح و ترکہ کے ما بین نسبت دیکھے بغیر ہر فرد یا فریق کے تصحیح سے ملے ہوئے سہام کو کل ترکہ میں ضرب دے کر حاصلِ ضرب کو کل عددِ تصحیح پر تقسیم کر دیا جائے، اور خارجِ قسمتِ ترکہ میں سے اُس فرد یا فریق کا حصہ شمار کیا جائے۔
مثال: بنتان ، اب، ام ترکہ:۷ دینار/ زوج، جدہ، اختان۔ ترکہ:۱۲ (۱)۔
قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان
اگر قرضہ ترکہ سے زیادہ ہو تو قرض خواہوں کے درمیان قرضوں کے تناسُب سے ترکہ تقسیم کیا جائے گا۔ اِس کے لیے ہر قرض خواہ کو وارث کی جگہ اور اُن کے قرضوں کو سہام کی جگہ لکھا جائے گا، اور سارے قرضوں کو جوڑ کر مجموع الدیون کو تصحیح کی جگہ پر لکھا جائے گا، پھر ترکہ اور مجموع الدیون میں نسبت دیکھو:
(۱)ترکہ و تصحیح کے ما بین تباین
۶
جیسے: مــہ ترکہ: ۷ دینار
میت
بنتان اب ام
ثلثان سدس سدس
۴ ۱ ۱
لکل فریق ۴ ۴ ۶ ۱ ۱ ۶ ۱ ۱ ۶
۶
جیسے: مــہ ترکہ: ۷ دینار
میت
بنت بنت اب ام
ثلثــــــــــــان سدس سدس
۲ ۲ ۱ ۱
لکل فرد ۲ ۱ ۶ ۲ ۱ ۶ ۱ ۱ ۶ ۱ ۱ ۶
ترکہ و تصحیح کے ما بین توافق
جیسے: مــہ۶ عـــــ۸ ترکہ: ۱۲ دینار
میت
زوج جدہ اختان
نصف سدس ثلثان
۳ ۱ ۴
لکل فریق ۴ ۴ ۸ ۱ ۴ ۸ ۶
جیسے: مــہ۶ عـــــ۸ ترکہ: ۱۲ دینار
میت
زوج جدہ اخت اخت
نصف سدس ثلثـــــــــــــان
۳ ۱ ۲ ۲
لکل فرد ۴ ۴ ۸ ۱ ۴ ۸ ۳ ۳