Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

37 - 56
امثلۂ مخارجِ فروض
فروض
مخارج
امثلہ ٔ مسائل
تشریح
نصف
۲
       مــہ۲    
میت
زوج                اب 
نصف             نصف
زوج کا فرض نصف دے کر، باقی نصف باپ کو عصبیت سے دیا۔
ثلث
۳
       مــہ۳
میت
ام                 اخ 
   ثلث              ثلثان
ام کا فرض ثلث دے کر، باقی دو ثلث اخ کو عصبیت سے دیا۔
نصف وثمن
۸
      مــہ۸    
میت
زوجہ      بنت      اخ 
    ثمن      نصف     عصبہ   
زوجہ کا فرض ثمن، بنت کا نصف دے کر، باقی عصبہ (اخ) کو دیا۔
ثلث، ثلثان وسدس
۶
      مــہ ۶         عـــ۷ 
میت
ام    اختان عینی    اخوان لام 
   سدس   ثلثان       ثلث    
ام کا فرض سدس، اختان کا ثلثان، اخوان کا ثلث دیا۔مسئلہ سات سے عائلہ ہوا۔
نصف وسدس
۶
      مــہ ۶     
میت
بنت    جدہ    ابن الابن 
  نصف   سدس     عصبہ
بنت کا فرض نصف، جدہ کا سدس دے کر، باقی عصبہ (ابن الابن) کو دیا۔
ربع وثلثان
۱۲
 ۱         مــہ۲     ۱ 
میت
زوج    بنتان    ابن الاخ 
   ربع    ثلثان     عصبہ
زوج کا فرض ربع، بنتان کا ثلثان دے کر، باقی ایک عصبہ (ابن الاخ) کو دیا۔
نصف، ثمن وسدس
۲۴
      مــــہ۲۴
میت
زوجہ    بنت    ام   ابن العم 
   ثمن  نصف   سدس  عصبہ
زوجہ کا فرض ثمن، بنت کا نصف، ام کا سدس دے کر، باقی عصبہ (ابن العم) کو دیا۔
عول کا بیان
	مخرج سے سہام بڑھ جانے کی صورت میں مخرج کو بڑھا دینے کا نام عول ہے۔ اس مسئلہ کو ’’عولیہ‘‘ یا ’’عائلہ‘‘ کہتے ہیں ۔
	سہام: وارثوں کے وہ حصے ہیں جو شریعت کی رُو سے اُن کو ملتے ہیں ۔
	کل مخارج  سات ہیں :دو، تین، چار، آٹھ، بارہ اور چوبیس۔
	جن میں سے دو، تین، چار اور آٹھ کا عول نہیں آتا؛لیکن باقی ماندہ مخارج میں سے:


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter