لڑکی کا زیادہ سے زیادہ حصہ فرضاً ثلثان ہے، اور یہ حصہ سدس ہی بچے گا، اور مسئلہ چھ میں مکمل ہوگا، اور مسئلہ خصوصاًاِس شکل میں ہوگا جب کہ ابنا اور بنات میں سے کوئی نہ ہو۔
۲)اور اگر ان پوتوں میں سے کوئی ایک زندہ ہو جائے گا تو وہ اپنے درجے والیوں کو عصبہ بنائے گا، اور نیچے والیوں کو محروم کرے گا، اور اپنے اوپر والی پیڑی کو اگر فرضاً کوئی حصہ نہ ملا ہو تو اُن کو بھی عصبہ بنائے گا۔
(۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن)
حقیقی بہن کی پانچ حالتیں ہیں :
۱)ایک ہو تو نصف ملے گا(۱)۔
۲)دویا زیادہ ہوں تو ثلثان ملے گا۔
۳)حقیقی بہن حقیقی بھائی کے ساتھ عصبہ بالغیر ہوگی۔
۴)بیٹی یا پوتی کی موجودگی میں حقیقی بہن عصبہ مع الغیر ہو گی۔
.5 .5فائدہ.5:.5 .5عصبہ مع الغیر کا مطلب یہ ہے کہ.5: .5بیٹی یا پوتی کا حق دینے کے بعد جو مال بچے گا اُس کو حقیقی بہن لے گی، مثلاً.5: .5میت کی ایک بیٹی اور بہن ہو تو بیٹی کو نصف اور بہن کو نصف ملے گا؛ لیکن اگر دو بیٹیا ں ہیں تو بیٹیوں کو ثلثان اور ما بقی ثلث بہن کو ملے گا۔
مــہ۲
میت
اخت عن عم
نصف عصبہ
ف ۱ عـــ ۱
مــہ۳
میت
اختان عن عم
ثلثان عصبہ
ف ۲ عـــ ۱
مــہ۳
میت
اخت عن اخ عن
عصبہ بالغیر عصبہ
عبــ ۱ عـــ ۲
مــہ۲
میت
اخت عن بنت
عصبہ مع نصف
معــ ۱ ف ۱
مــہ ۲ ۶
میت
اخت عن اخ عن بنت
عصبہ بالغیر عصبہ نصف
۱ ۱
عبــ ۱ (۳ ) عـــ ۲ ف ۳
مــہ۲
میت
بنت ابن الابن اخ اخت
نصف عصبہ م م
ف ۱ عـــ ۱ م م
مــہ۶
میت
اب ام اخ عن اخت عن
عصبہ سدس م م
عـــ ۵ ف ۱ م م
۵)میت کا بیٹا پوتا، یا باپ دادا موجود ہوتو حقیقی بہن محروم ہوگی۔