ساتھ ہو جو بیٹی یا پوتی کے ساتھ مل کر عصبہ بن گئی ہے، تو اِن دونوں صورتوں میں علاتی بہن محروم ہوگی(۱)۔
(۱۰) احوالِ امّ (ماں )
ماں کی تین حالتیں ہیں :
۱)میت کا لڑکا، لڑکی؛پوتا، پوتی الخ، نیز کسی بھی جہت کے دو بھائی بہن موجود ہیں تو ماں کو سدس ملے گا(۲)۔
۲)میت کالڑکا، لڑکی پوتا، پوتی الخ،یا کسی بھی جہت کے دویا زیادہ بھائی، بہن تو موجود نہ ہوں ؛ لیکن احد الزوجین میں سے کوئی ایک ہو، نیز میت کے ماں باپ بھی موجود ہو ں ، تو احد الزوجین کو اُن کا حصہ دینے کے بعد ما بقی مال کا ثلث ماں کو ملے گا،اور اِس کی صرف دو صورتیں ہیں :(۱)زوجہ، اب، ام(۲)زوج، اب، ام۔
نوٹ: اگر بہ جائے باپ کے دادا ہوتو اختلاف ہے: طرفین کے نزدیک کل مال کا ثلث ملے گا، اور اِسی پر فتویٰ ہے؛ البتہ امام ابو یوسف کے نزدیک ما بقی مال کا ثلث ملے گا(۳)۔
(۱)البتہ اگر علاتی بہن علاتی بھائی کے ساتھ ہے تو محروم نہ ہوگی؛ بلکہ عصبہ بالغیر بنے گی، اگر چہ کئی حقیقی بہنوں کے ساتھ ہو۔
(۲) مــہ ۶
میت
ام اخت عن ابن العم
ثلث نصف عصبہ
ف ۲ ف ۳ عـــ ۱
مــہ ۶
میت
ام اختان عن ابن الاخ
سدس ثلثان عصبہ
ف ۱ ف ۴ عـــ ۱
مــہ ۶
میت
ام بنت ابن الابن
سدس نصف عصبہ
ف ۱ ف ۳ عـــ ۲
مــہ۴
میت
ام اب زوجہ
ثلثِ ما بقی عصبہ ربع
ف ۱ عـــ ۲ ف ۱
مــہ ۶
میت
ام اب زوج
ثلثِ ما بقی عصبہ نصف
ف ۱ عـــ ۲ ف ۳
مــہ ۶
میت
ام جد زوج
ثلث عصبہ نصف
ف ۲ عـــ ۱ ف ۳
(۳)باپ داد کے درمیان فرق والے مسائلِ اربعہ میں سے یہ دوسرا مسئلہ ہے۔