آیات قرآنیہ در باب میراث
{یوصیکم اللّٰہ في اولادکم: للذکر مثل حظ الأنثیین، فانْ کنَّ نساء فوق اثنتین فلہنّ ثلثا ما ترک، وإنْ کانتْ واحدۃً فلہا النصف، ولأبویہٖ لکلِّ واحدٍ منہما السدسُ ممّا ترک إنْ کان لہٗ ولدٌ، فإنْ لمْ یکنْ لہٗ ولد وورثہ أبوٰہ فلأمہٖ الثلث، فإنْ کان لہٗ إخوۃ فلأمہ السدس منْ بعد وصیۃ یوصي بھا أوْ دین؛ آبآؤکمْ وأبناؤکمْ لا تدرون أیُّھمْ أقرب لکمْ نفعاً، فریضۃً من اللّٰہ، إنّ اللّٰہ کان علیماً حکیماً} [نساء:۱۱]
اللہ تعالیٰ تم کو حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے باب میں : لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے حصہ کے برابر، اور اگر صرف لڑکیاں ہی ہوں -گو دو سے زیادہ ہوں - تو اُن لڑکیوں کو دو تہائی ملے گا اُس مال کا جوکہ مورِث چھوڑ مرا ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اُس کو نصف ملے گا، اور ماں باپ کے لیے یعنی دونوں میں سے ہر ایک کے لیے میت کے ترکہ میں سے چھٹا چھٹا حصہ ہے اگر میت کے کچھ اولاد ہو، اور اگر اُس میت کے کچھ اولاد نہ ہو اور اُس کے ماں باپ ہی اُس کے وارث ہوں تو اُس کی ماں کا ایک تہائی ہے، اور اگر میت کے ایک سے زیادہ بھائی یا بہن ہو تو اُس کی ماں کو چھٹا حصہ ملے گا وصیت نکالنے کے بعدکہ میت اُس کی وصیت کر جاوے، یا دین کے بعد، تمہارے اصول و فروع جو ہیں تم پورے طور پر یہ نہیں جان سکتے کہ اُن میں کا کونسا شخص تم کو نفع پہنچانے میں نزدیک تر ہے، یہ حکم مِن جانب اللہ مقرر کر دیا گیا، بالیقین اللہ تعالیٰ بڑے علم اور حکمت والے ہیں ۔(بیان القرآن)