Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

54 - 56
آیات قرآنیہ در باب میراث
	{یوصیکم اللّٰہ في اولادکم:  للذکر مثل حظ الأنثیین،  فانْ کنَّ نساء فوق اثنتین فلہنّ ثلثا ما ترک، وإنْ کانتْ واحدۃً فلہا النصف، ولأبویہٖ لکلِّ واحدٍ منہما السدسُ ممّا ترک إنْ کان لہٗ ولدٌ، فإنْ لمْ یکنْ لہٗ ولد وورثہ أبوٰہ فلأمہٖ الثلث، فإنْ کان لہٗ إخوۃ فلأمہ السدس منْ بعد وصیۃ یوصي بھا أوْ دین؛ آبآؤکمْ وأبناؤکمْ لا تدرون أیُّھمْ أقرب لکمْ نفعاً، فریضۃً من اللّٰہ، إنّ اللّٰہ کان علیماً حکیماً} [نساء:۱۱]
	اللہ تعالیٰ تم کو حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے باب میں : لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے حصہ کے برابر، اور اگر صرف لڑکیاں ہی ہوں -گو دو سے زیادہ ہوں - تو اُن لڑکیوں کو دو تہائی ملے گا اُس مال کا جوکہ مورِث چھوڑ مرا ہے، اور اگر ایک ہی لڑکی ہو تو اُس کو نصف ملے گا، اور ماں باپ کے لیے یعنی دونوں میں سے ہر ایک کے لیے میت کے ترکہ میں سے چھٹا چھٹا حصہ ہے اگر میت کے کچھ اولاد ہو، اور اگر اُس میت کے کچھ اولاد نہ ہو اور اُس کے ماں باپ ہی اُس کے وارث ہوں تو اُس کی ماں کا ایک تہائی ہے، اور اگر میت کے ایک سے زیادہ بھائی یا بہن ہو تو اُس کی ماں کو چھٹا حصہ ملے گا وصیت نکالنے کے بعدکہ میت اُس کی وصیت کر جاوے، یا دین کے بعد، تمہارے اصول و فروع جو ہیں تم پورے طور پر یہ نہیں جان سکتے کہ اُن میں کا کونسا شخص تم کو نفع پہنچانے میں نزدیک تر ہے، یہ حکم مِن جانب اللہ مقرر کر دیا گیا، بالیقین اللہ تعالیٰ بڑے علم اور حکمت والے ہیں ۔(بیان القرآن) 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter