Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

46 - 56
 (لکیر سے اوپر والے عدد) کا اضافہ کر دیں گے جس سے سارا ترکہ پھیل جائے گا، اسی طرح تصحیح کو مخرجِ کسر میں ضرب دیں گے تو تصحیح بھی پھیل جائے گی، اب دونوں مبلغوں میں نسبت دیکھ کر گذشتہ قواعدِ جاری کریں گے۔
	مثال:زوج، ام، اب(۱)۔
تخارج کا بیان
	میت کے ترکہ میں سے کوئی متعین چیز مثلاً: دکان، مکان، اراضی یا نقد روپے پیسے کسی وارث کے لیے مناسب اور مرغوب ہو، ایسی صورت میں وہ وارث اس متعین چیز کو لے کر اپنے حصۂ وراثت سے دست بردار ہونا چاہے اور دیگر ورثا بھی بہ طیبِ خاطر راضی ہو تو ایسا کرنا جائز ہے۔
	اصطلاحی تعریف: ایک یا چند وارثوں کا ترکہ میں سے باہمی رضا مندی سے کوئی معین چیز لے کر باقی ترکہ سے دست بردار ہوجانا۔
	قاعدہ: اگر کوئی وارث مُصالَحت کرلے تواولاً مُصالِح کو (کالعدم مانے بغیر) تمام ورثاء کے ساتھ لکھ کر مسئلہ کی تصحیح کی جائے، پھر صلح کرنے والے کے حصہ کو تصحیح سے گھٹادیا جائے، گھٹانے کے بعد باقی ماندہ سہام پر ترکہ تقسیم کیا جائے گا۔
                                            


(۱)          ۶          ۴                                                    ۷  ۱           ۵
     جیسے: مـہ  ۱۲  فقــ  مرحومہ ہندہ  ترکہ ساڑھے سات دینار      ۲  ۱۵   فقــ 
  میت
          زوج            ام            اب
           ۳              ۱               ۲ 
            ۳              ۱               ۲
         ۳  ۴  دینار      ۱  ۴ دینار         ۲  ۴ دینار
تشریح: ترکہ میں نصف کی کسر تھی تو ترکہ (۷) کو دو میں ضرب دے کر حاصل چودہ ہوئے، جس کے ساتھ وہ ایک کسر ملاکر کل پندرہ ہوئے۔اسی طرح تصحیح (۶) کو دو میں ضرب دے کر حاصل بارہ ہوئے،بارہ تصحیح اور پندرہ
ترکہ میں توافق بالثلث تھا؛ اس لیے تصحیح کا وفق چار اور ترکہ کا پانچ ہوا، اب ہروارث کے سہام کو وفق ترکہ (۵) میں ضرب دے کر حاصل ضرب کو وفق تصحیح (۴) پر تقسیم کرکے حاصل قسمت کو ترکہ سے ورثاء کے حصے قرار دیے ۔  


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter