Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

36 - 56
	پہلی صورت: اگر مسئلہ میں اِن چھ فروض میں سے کوئی ایک ہی فرض ہو، مثلاً: فقط ’’نصف‘‘ ہو تومسئلہ دوسے، ’’ربع‘‘ ہو تو مسئلہ چارسے، ’’ثمن‘‘ ہو تو مسئلہ آٹھ سے، ’’ثلثان‘‘ یا ’’ثلث‘‘ ہو تو مسئلہ تین سے، اور ’’سدس‘‘ ہو تو مسئلہ چھ سے بنے گا۔مثال: زوج، اب/ ام، اخ۔
	دوسری صورت: صرف قسم اول یا قسم ثانی کے دو یاتین فروض آپس میں جمع ہوجائے تو سب سے چھوٹے حصے کے ہمنام عدد سے مسئلہ بنے گا، مثلاً: نصف، ربع اور ثمن جمع ہوں تو چھوٹے حصے: ثمن کے ہم نام عدد آٹھ سے مسئلہ بنے گا،مثال: زوجہ بنت، اخ /ام، اختان عینی، اخوان لام۔	
	تیسری صورت:(۱)نوعِ اول کا نصف نوعِ ثانی کے کُل یابعض کے ساتھ آجائے تو مسئلہ چھ سے بنے گا، مثال: بنت، جدہ، ابن الابن۔
	(۲)نوعِ اول کا ربع نوعِ ثانی کے کُل یابعض کے ساتھ جمع ہو جائے تو مسئلہ بارہ سے بنے گا، مثال: زوج، بنتان، ابن الاخ۔
	(۳)نوعِ اول  کا ثمن نوعِ ثانی کے کل یابعض کے ساتھ آجائے تو مسئلہ چوبیس سے بنے گا، مثال: زوجہ، بنت، ام، ابن العم۔
	فائدہ: (۱)معلوم ہونا چاہیے کہ علمِ فرائض کا کوئی مسئلہ اِن سات مخارج:(۲، ۳، ۴، ۶، ۸، ۱۲، ۲۴)سے باہر نہیں آئے گا، ہاں !عول، رد وغیرہ عوارض سے کمی بیشی ہوسکتی ہے۔
	(۲)مسئلہ میں صرف عصبات ہوں تو مسئلہ اُن کے رؤس سے بنے گا،مثال ابن، ابن، ابن، ابن، ابن۔ 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter