Deobandi Books

معین السراجی ۔ یعنی طلبا و طالبات فرائض کے لیے انمول تحفہ

38 - 56
	۱)چھ کا عول ’’سات، آٹھ، نو، دس‘‘ وتراًوشُفعاً آتا ہے۔ 
	۲)بارہ کا عول صرف ’’تیرہ، پندرہ، سترہ‘‘ وتراً آتا ہے۔ 
	۳)چوبیس کا عول صرف ’’ستائیس‘‘ آتا ہے، مثال:زوجہ،بنتان، ابوان۔
	نوٹ: عبد اللہ بن مسعود صکے یہاں ’’چوبیس‘‘ کا عول ’’اکتیس‘‘ بھی آتا ہے، مثال: زوجہ، ام، اخت لاب و ام؍۲، اخت لام؍۲، ابن کافر(۱)۔
	فائدہ: محرومِ اصطلاحی (ابنِ کافر) حضرت عبدا للہ بن مسعودص کے نزدیک حاجبِ نقصان بنتا ہے،  جب کہ ہمارے نزدیک وہ نہ تو حاجبِ حِرمان بنتا ہے نہ حاجب نقصان، رہا محجوب،تو وہ بالاتفاق حاجب بنتا ہے۔
	مثال:زوج، اختان/زوجہ، اخواتِ عینی؍۸، ام/ زوجہ، بنات؍۱۶، ام، اب۔
امثلۂ متعلقہ عول
مخارج
عول
عولیہ مسائل کی مثالیں 
تشریح
مخرج ۶ کے عول
۷
    مــہ ۶          عـــ۷  
میت
زوج         اختان عینی 
   نصف        ثلثان    
نصف وثلثان جمع ہوئے۔ مسئلہ چھ سے ہوا، مجموع سہام سات ہوئے تو عول سات کاہوا۔
مخرج ۱۲ کے عول
۱۳
      مــہ۲۱          عـــ۳۱
میت
زوجہ     اختان عینی     ام 
   ربع      ثلثان      سدس
ربع، ثلثان، سدس جمع ہوئے۔ مسئلہ بارہ سے بنا، مجموع سہام تیرہ ہوئے تو عول تیرہ کا ہوا۔
مخرج ۲۴کا عول
۲۷
      مــہ۲۴     عـــ۲۷
میت
زوجہ    بنتان     ام   اب 
  ثمن    ثلثان    سدس  سدس
ثمن، ثلثان، دوسدس جمع ہوئے۔ مسئلہ چوبیس سے بنا، مجموع سہام ستائیس ہوئے تو عول ستائیس سے ہوا۔
                                            


                ۲۴             ۳۱                                   
  (۱)  جیسے:     مــــہ     عــــ
     میت
    زوجہ               ام               اخت لام؍۲              اخت لاب ؍۲          ابن کافر
      ثمن               سدس                ثلث                     ثلثان                م     
      ۳                  ۴                    ۸                       ۱۶                  ۔۔۔
	فائدہ: مثال مذکورہ میں ابن کافر خود محروم(کالعدم) ہے؛لیکن وہ زوجہ کے حق میں حاجبِ نقصان(کالموجود) ہوگا؛ لہٰذا زوجہ کو بہ جائے ربع کے ثمن ملے گا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معین السراجی 1 1
3 تفصیلات 2 2
4 فہرست 3 2
5 تقریظ ـ مربی ومولائی حضرت مولانا یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث جامعہ اسلامیہ امداد العلوم وڈالی) 5 2
6 تقریظ: حضرت مفکرِ ملت مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی دامت برکاتہم (سابق رئیس جامعہ فلاح دارین ترکیسر) 6 2
7 تقریظ حضرت مفتی ابوبکر صاحب پٹنی مدظلہ (استاذ جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل) 9 2
8 پیش لفظ 11 2
9 تعریفِ علمِ فرائض: 15 1
10 موضوع 15 9
11 غرض 15 9
12 حکمِ شرعی 15 9
13 ترکہ کی تعریف 16 9
14 ترکہ سے متعلق بالترتیب حقوق اربعہ 16 1
15 مستحقین ترکہ 16 1
16 (۱) ذوی الفروض 17 15
17 (۲) عصباتِ نسبیہ 18 15
18 (۳) عصبات سببیہ 18 15
19 (۴) عصبۂ سببی کے عصبات 18 15
20 (۵) رد بذوی الفروض 18 15
21 (۶) ذوی الارحام 19 15
22 (۷) مولی الموالات 19 15
23 (۸) مُقَر لہ بالنسبِ علیٰ الغیر 19 15
24 (۹) موصیٰ لہ بجمیع المال 20 15
25 (۱۰) بیت المال یا رد علیٰ الزوجین 20 15
26 موانع ارث 21 1
27 فروض مقدرہ اور اُن کے مستحقین 22 1
28 ذ وی الفروض 22 1
29 مَردوں کے احوال 23 1
30 (۱)احوالِ اب (باپ) 23 29
31 (۲) احوال جدِّ صحیح 23 29
32 (۳)احوال اولاد الام(اخیافی بھائی بہن) 24 29
33 (۴) احوالِ زوج(شوہر) 25 29
34 عورتوں کا بیان 25 1
35 (۵)احوال زوجہ (بیوی) 25 34
36 (۶) احوال بنت (بیٹی) 25 34
37 (۷) احوال بنت الابن(پوتی) 26 34
38 مسئلۂ تشبیب 27 34
39 (۸)احوا ل اخت لاب وام(عینی بہن) 28 34
40 (۹)احوال اخت لاب(علاتی بہن) 29 34
41 (۱۰) احوالِ امّ (ماں ) 30 34
42 (۱۱) احوالِ جدۂ صحیحہ(دادی، نانی) 31 34
43 عصبات کا بیان 33 1
44 عصبہ بنفسہ کی چار قسمیں 33 43
45 حجب کابیان 34 1
46 محروم اصطلاحی اور محجوب میں فرق 35 45
47 امثلۂ مخارجِ فروض 37 1
48 عول کا بیان 37 1
49 اعداد کے درمیان نسبتوں کا بیان 39 1
50 تصحیح کا بیان 40 1
51 ہر فردوفریق کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
52 قرض خواہوں کے ما بین تقسیم ترکہ کا بیان 44 1
53 ترکہ میں کسر کا عمل 45 1
54 تخارج کا بیان 46 1
55 رد کا بیان 47 1
56 مناسخہ کا بیان 50 1
57 ذ وی الارحام کا بیان 52 1
58 احوال کو از بر کرنے کے لیے جیبی نسخہ 53 1
59 آیات قرآنیہ در باب میراث 54 1
Flag Counter