ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2017 |
اكستان |
|
حضور ۖ نے ایسی نرمی و ملاطفت کے ساتھ اس سے باتیں کیں جس سے معلوم ہوتا تھا کہ حضور ۖ اس کی بڑی قدر کرتے ہیں جب وہ چلا گیا تو میں نے حضور ۖ سے اس کی وجہ پوچھی تب آپ نے فرمایا کہ بدتر شخص قیامت کے دن وہ ہے جس کی بدی سے بچنے کے لیے لوگ اس کو چھوڑ دیں نیز حدیث میں آیا ہے کہ جس طریقہ سے بھی انسان اپنی آبرو بچائے وہ صدقہ میں شمار ہے رسولِ مقبول ۖ کی نصیحت ہے کہ لوگوں سے اُن کے اعمال کے موافق میل جول رکھو البتہ بدکاروں کودل میں جگہ نہ دو۔ (١٧) زیادہ تر مسکینوں کے پاس اُٹھو بیٹھو اور اُمرا کی صحبت سے پرہیز کرو ،رسولِ مقبول ۖ نے دعافرمائی ہے کہ بارالٰہا میری موت و حیات مسکنت ہی کی حالت میں رکھیو اور مسکینوں ہی کی جماعت میں میرا حشر فرمائیو۔ حضرت سلیمان علیہ السلام باوجوداِس جاہ واقتدار کے جب کبھی مسجد میں کسی مسکین کو بیٹھادیکھتے تو اُس کے پاس بیٹھ جاتے اور فرمایا کرتے تھے کہ مسکین اپنے ہم جنس مسکین کے پاس بیٹھ گیا۔ حضرت موسٰی علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے ایک مرتبہ دریافت کیا کہ یااللہ ! میں آپ کو کہاں ڈھونڈوں ؟ توحکم ہوا کہ شکستہ دل لوگوں کے پاس۔ (١٨) حتی الامکان اُن ہی کے پاس بیٹھو جن کو دینی فائدہ پہنچا سکو یا جن سے دین کا کچھ نفع حاصل کر سکو اور غفلت والوں سے علیحدہ رہو کیونکہ رسولِ مقبول ۖ فرماتے ہیں کہ برے ہم نشین سے تنہائی بہتر ہے اور تنہائی سے نیک بخت ہم نشین بہترہے ،یہ خیال کرو کہ اگر تم ایسے شخص کے پاس آتے جاتے رہو جو ہر دفعہ تمہارے کپڑے کاایک تاریاداڑھی کاایک بال نوچ لیا کرے تو ضرور تم کو اندیشہ ہو گا کہ اِس طرح تو عنقریب کپڑا ختم اور داڑھی ندارد ہو جائے گی اور تم اُس کے پاس آمدورفت ترک کر دو گے پس اسی طرح جس کی صحبت میں حبہ برابر بھی دین کی کمی ہو تو اُس سے پرہیز کرو ورنہ تھوڑاتھوڑا ہو کر ایک دن سارا دین برباد ہوجائے گا۔ (١٩) مسلمان بھائی اگر بیمار ہو تو اُس کی عیادت کیا کرو اور انتقال کر جائے تو اس کے جنازے کے ساتھ جائو اور اس کے بعد بھی کبھی کبھی گورستان میں اُن کی قبر پرہو آیا کرو اور ان کے لیے ایصالِ ثواب اور استغفار وطلب ِرحمت کرتے رہا کرو۔