قاعدہ ۳ اگر ایک فریق پر کسر واقع ہو اور ان کے رؤس اور حصوں کے درمیان تباین کی نسبت ہو تو پورے عددِ رؤس کواصل مسئلہ میں یا مسئلۂ عائلہ ہوتو عول میں ضرب دینے سے مسئلہ کی تصحیح ہوگی ۔مثلاً:
تباین کی مثال مسئلہ۶ تصـــــــ۴۲ مضروب عــــ۷
زید میــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــت
باپ ماں ۷ بیٹیاں
سدس و عصبہ بنفسہ سدس ثلثان
۱ ۱ ۴
۷ ۷ ۲۸
عائلہ کی مثال مسئلہ۲۴ عـــــ۲۷ تصـــــــ۲۴۳ مضروب عــــ۹
زید میـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــت
بیوی باپ ماں ۹ بیٹیاں
ثمن سدس سدس ثلثان
۳ ۴ ۴ ۱۶
۲۷ ۳۶ ۳۶ ۱۴۴
قاعدہ ۴ اگر ورثاء کی کئی جماعتو ں پر کسر واقع ہو اور ہر جماعت کے محفوظ کردہ عدد رؤس(۳۔۳۔۳) کے درمیان تماثل کینسبت ہوتو ان میں سے کسی بھی ایک عددرؤس کو اصل مسئلہ یا مسئلۂ عائلہ ہوتو عول میں ضرب دینے سے مسئلہ کی تصحیح ہوگی ۔مثلاً:
مسئلہ۶ تصـــــ۱۸ مضروب عــــ۳
زید میــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــت
۶بیٹیاں ۳دادیاں ۳چچا
ثلثان سدس عصبہ بنفسہ
۴ ۱ ۱
۱۲ ۳ ۳
عائلہ کی مثال مسئلہ۲۴ عـــــ۲۷ تصـــــــ۸۱ مضروب عــــ۳
زیدمیـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــت
بیوی ۳دادیاں باپ ۳بیٹیاں
ثمن سدس سدس ثلثان
۳ ۴ ۴ ۱۶
۹ ۱۲ ۱۲ ۴۸