مرحوم زید کے ترکہ کو ۸۶۴ مساوی حصوں میں تقسیم کر کے ان کے زندہ وارثوں میں درجِ ذیل تفصیل کے مطابق تقسیم کیا جائے ، ہر وارث کا حصہ اس کے نام کے نیچے درج ہے ۔
الــاحــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــیـــــــــــاء
سلیمہ خالدہ عمرانہ سعیدہ سعید
۱۹۲ ۶۳ ۲۵۲ ۱۱۹ ۲۳۸
تمت بالخیر
میراث کے اہم مسائل
میت کے ترکہ میں شرعی وارثین کا حصہ ہوا کرتا ہے ، اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں اس کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے ، اسلام کے دیگر احکام بھی قرآن مجید میں بیان ہوئے مگر اللہ تعالی نے ان کی جزئیات کو بیان نہیں کیا مثلاً زکوۃ کا حکم اور اس کی فرضیت و فضیلت کو تو قرآن مجید میں بیان فرمایا مگر اس کی مقدار بیان نہیں کی ، لیکن میراث کو تفصیل کے ساتھ بیان فرمایا اور ورثاء کے متعینہ حصوں کی وضاحت فرمائی ، اور احادیث میں حضور اقدس ﷺ نے علم میراث سیکھنے اور سکھانے والوں کے فضائل بتائے اور میراث میں کوتاہی کرنے والوں کے لئے وعیدیں سنائیں، ذیل میں میراث کی اہمیت اور فضیلت اور اس میں کوتاہی کرنیوالوں کے بارے میں چند احادیث پیش کی جاتی ہیں ۔
میراث کی فضیلت
حضرت ابو ہریرۃؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تم فرائض (میراث)