نہ ہوتو انہیں صرف اتنا مال دے کہ جس سے وہ زندہ رہ سکیں اور بقیہ مال اچھے کاموں میں خرچ کرنا افضل ہے(۳)
عاق کرنا
چونکہ مرنے کے بعد وارث کا استحقاق خود بخود ثابت ہوجاتا ہے ؛ اس لئے اگر کسی مورث نے اپنے کسی اولاد کو اس کی نافرمانی کی وجہ سے زبانی یا بذریعہ تحریر عاق کردیا ہوتب بھی وہ شرعاً وراثت سے محروم نہیں ہوگا، اور اس کا مقررہ حصہ اس کو ملے گا ؛ کیونکہ میراث کی تقسیم نفع پہنچانے یا خدمت گزاری کی بنیاد پر نہیں ، لہذا کسی بھی وارث کو محروم کرنا حرام ہے۔
ترکہ کیا ہے؟
مرنے والے کی ملکیت میں جو چیزیں ہیں وہ ترکہ میں شامل ہے مثلاً : مال و دولت ، سونا چاندی ، زمین و جائیداد ، مکان ودکان، تمام قابل وصولی قرضہ جات و امانت ، بنک بیالنس، بلکہ وہ معمولی چیزیں جس کی طرف عام طور سے ذہن نہیں جاتا مثلاً گھر کے تمام اشیاء جو مرنے والے کی ملکیت میں تھیں جیسے چپل ، گھڑی ، عینک ، گھر میں لگاہوا جھومر ، فیان وغیرہ
البتہ جو چیز میت کی ملکیت میں نہ ہو بلکہ وہ صرف قبضہ میں ہو تو وہ ترکہ نہیں ہے مثلاً کسی کی امانت میت کے پاس رکھی ہوئی تھی تووہ ترکہ میں شامل نہ ہوگی ۔
وارث کو ن لوگ ہیں ؟
ہر خونی رشتہ دار مرد ہو یا عورت اور خاوند بیوی جو میت کی وفات کے وقت زندہ ہو ، نیز حمل کا بچہ ، یہ سب وارث کہلاتے ہیں ۔
وراثت میں عورتوں کا حصہ بھی متعین ہے
قرآن و حدیث میں جہاں مردوں کا حصہ متعین ہے وہیں عورتوں کا حصہ بھی من جانب اللہ متعین ہے ، چاہے عورت ماں یا نانی یا دادی کے روپ میں ہو یابہن ، بیوی ، بیٹی کی
------------------------------
(۳)درمختار ۶۳۵/۲