مخارج کل سات ہیں :
دو ، تین ، چار ، چھ ، آٹھ ، بارہ ، چوبیس ، ان میں سے چار مخارج کا عول نہیں آتا ہے اور وہ یہ ہیں: دو ، تین ، چار ، آٹھ اور باقی تین ( چھ ، بارہ ، چوبیس )مخارج کا عول آتا ہے ۔
چھ کا عول طاق اور جفت دونوں طرح دس تک آتا ہے ، کبھی سات آ ئے گا ،کبھی آٹھ آئے گا ،کبھی نوآ ئے گا اور کبھی دس آ ئے گا ، اور بارہ کا عول صرف طاق عدد میں آتا ہے ، چنانچہ کبھی تیرہ آئے گا ، کبھی پندرہ آئے گا اورکبھی سترہ آئے گا اور چوبیس کا عول جمہور علماء کے یہاں صرف ستائیس آتا ہے؛ لیکن عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ چوبیس کا عول اکتیس بھی آتا ہے ۔
نوٹ : جس مسئلہ میں عول واقع ہو اس کو مسئلہ عائلہ کہتے ہیں ۔
عددوں کے درمیان نسبتوں کا بیان
عدد کی تعریف :
عدد اسے کہتے ہیں جس میں تعدد ہو جیسے دو ، تین ، چار وغیرہ ، ایک میں تعدد نہیں ہے؛ اسلئے ایک کو عدد نہیں کہا جاتا ہے ۔ دو عددوں کے درمیان چار نسبتوں میں سے کوئی ایک نسبت ضرورہو تی ہے ۔
تماثل :
باہم مشابہ ہونا : یعنی ایک عدد دوسرے عدد کے ہم مثل ہو تو ان دونوں عددوں کو متماثلین کہتے ہیں ، جیسے ۳، ۳ اور ۴،۴ اوراس نسبت کو تماثل کہتے ہیں ۔
تداخل :
ایک چیز کا دوسرے میں داخل ہونا : یعنی دو مختلف اعداد اس طرح ہو ں کہ ان