یہ چاروں مذکورہ ترتیب سے ہی عصبہ بنیں گے اگر پہلے نمبر کے نہیںہیں تب دوسرے نمبر والے ، اور دوسرے نمبر کے نہ ہوں تو تیسرے اور وہ بھی نہ ہوں تو چوتھے نمبر والے عصبہ بنیں گے ۔
مخارج فروض کا بیان
مخارج ، مخرج کی جمع ہے جس کے معنی نکلنے کی جگہ کے ہیں اور فروض ، فرض کی جمع ہے جس کے معنی حصہ کے ہیں ، مخارج ِ فروض کے معنی حصہ نکلنے کی جگہیں ہیں ۔
اصطلاحی تعریف :
فرائض کی اصطلاح میں مخارج ان اعداد کو کہتے ہیں جن سے تمام ورثاء کے متعینہ حصے نکلتے ہیں ، مخرج کو مسئلہ بھی کہا جاتا ہے۔
مخارج سات ہیں : دو ، تین ، چار ، چھ ، آٹھ ، بارہ ، چوبیس ، اور فروض ِ مقدرہ چھ ہیں :
نصف ، ربع ، ثمن ، اسے صنف اول کہتے ہیں۔
ثلثان ، ثلث ، سدس ، اسے صنف ثانی کہتے ہیں ۔
مخارج سے حصوں کو نکالنے کے لئے چند قاعدوں کو جاننا ضروری ہے :
قاعدہ ۱
اگر قرآن مجید میں ذکر کردہ فروض ِ مقدرہ ( نصف ، ربع، ثمن ، ثلثان ، ثلث ، سدس ) میں سے صرف ایک حصہ آئے تو مسئلہ اسی حصہ کے ہم نام عدد سے بنے گا ۔
ہم نام عدد کا مطلب :
ہم نام عدد کا مطلب یہ ہے کہ ربع اربعۃ سے نکلاہے اور اربعۃ کے معنی چار کے ہیں تو مسئلہ چار سے بنے گا، اسی طرح ثلثان ، ثلث کا ہم نام عدد ثلثۃ ہے جس کے معنی تین کے ہیں اور سدس کا ہم نام عدد سادسۃ ہے جس کے معنی چھ کے ہیں اور ثمن کا ہم نام عدد