قید سے رہائی کے لیے
دوران قید اس آیت کابکثرت ورد کیا جائے
قُلْ مَنْ يُّنَجِّيْكُمْ مِّنْ ظُلُمٰتِ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ تَدْعُوْنَهٗ تَضَرُّعًا وَّ خُفْيَةً١ۚ لَىِٕنْ اَنْجٰىنَا مِنْ هٰذِهٖ لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الشّٰكِرِيْنَ۰۰۶۳ قُلِ اللّٰهُ يُنَجِّيْكُمْ مِّنْهَا وَ مِنْ كُلِّ كَرْبٍ ثُمَّ اَنْتُمْ تُشْرِكُوْنَ۰۰۶۴
(پارہ نمبر 7، سورہ انعام، آیت نمبر 63 تا 64)
ترجمہ: ’’کہو، خشکی اور سمندر کی تاریکیوں سے اس وقت تمھیں کون نجات دیتا ہے۔ جب تم اسے گڑگڑا کے اور چپکے چپکے پکارتے ہو (اور یہ کہتے ہو کہ) اگر اسی نے ہمیں اس مصیبت سے بچالیا تو ہم ضرور بالضرور شکر گزار بندوں میں شامل ہوجائیں گے؟ کہو! اللہ ہی تمھیں اس مصیبت سے بھی بچاتا ہے اور ہر دوسری تکلیف سے بھی، پھر بھی تم شرک کرتے ہو۔‘‘
مال چوری ہوجائے یا گھر سے کوئی بھاگ جائے
یاکوئی لاپتہ ہوجائے تو ایک ہزار مرتبہ پڑھ کر دعا مانگیں
رَبَّنَاۤ اِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ لِيَوْمٍ لَّا رَيْبَ فِيْهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيْعَادَؒ۰۰۹
(پارہ نمبر 3، سورہ آل عمران، آیت نمبر 9)
ترجمہ: ’’ہمارے پروردگار! تو تمام انسانوں کو ایک ایسے دن جمع کرنے والا ہے جس کے آنے میں کوئی شک نہیں۔ بے شک اللہ اپنے وعدہ کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔‘‘
حدیث نمبر 5: رسول اللہe نے فرمایا:
اِقْرَاؤُوْا سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ فَاِنَّ اَخْذَہَا بَرَکَۃٌ وَتَرْکَہَا حَسْرَۃٌ وَلَا