راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ میں پورا سلوک موجود ہے، مِنَ الْبِدَایَۃِ اِلَی النِّھَایَۃِ یعنی جب تک دل سے غیر اللہ نہیں نکلے گا اللہ نہیں ملے گا۔ اس کلمہ کے اندر نقطۂ آغاز سے لے کر انتہاء تک سلوک ہے، مگر غیر اللہ کو دل سے نکالنے کے لیے اور مولیٰ کو دل میں لانےکے لیے ایک شرط ہے کہ آئینۂ رسالت اور حدودِ رسالت اور سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے خروج نہ ہو۔ اور وہ ہے مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ ، تم لَاۤ اِلٰہَ پر عمل کرو اور مرشد سے دین سیکھو مگر طریقہ وہی ہوگا جو میرے رسول نے سکھایا ہے، اللہ سے قرب کا طریقہ اور غیراللہ سے بھاگنے کا طریقہ بھی ہمارا نبی بتائے گاورنہ ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ کسی کو بدنظری کا مرض ہے،اب ہسپتال میں جا کر اس کی آنکھیں نکلوادیں، نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری،یہ طریقہ شریعت میں ممنوع ہے۔ عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے جب تک لیلیٰ کو دل سے نہیں نکالو گے مولیٰ کو نہیں پاؤ گے۔ لیلیٰ سے نجات پانے کے تین مراقبے ہیں، دل سے لیلیٰ کو نکالنے کے لیے کچھ مراقبے اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمائے ہیں، بہ دعا ء بزرگاں، بصحبتِ بزرگاں اور ببرکتِ بزرگاں۔ عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ جب کسی حسین شکل پر نظر پڑ جائے تو آنکھ بند کرکے یہ مراقبہ کرو، اور آنکھ بند کرکے اس لیے کہتا ہوں کیوں کہ بدنظری کی حالت میں کسی مراقبہ کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا لہٰذا پہلے نظر ہٹاؤ پھر آنکھ بند کرکے مراقبہ کرو۔ اور نظر ڈالتے ہوئے کیوں فائدہ نہیں ہوگا؟ کیوں کہ بدنظری ابلیس کا زہریلا تیر ہے اور ابلیس اللہ تعالیٰ کے اسمِ مضل کا مظہرِ اتم ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ تم اللہ کی اس صفت سے لڑرہے ہو، اس حالت میں تم کو ہدایت نہیں مل سکتی، کیوں کہ یہ اللہ کی صفت ہے، اور تم اللہ سے لڑ نہیں سکتے لہٰذا وہاں ہدایت کے راستے تلاش نہیں