Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

38 - 50
اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 
لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ میں پورا سلوک موجود ہے، مِنَ الْبِدَایَۃِ اِلَی النِّھَایَۃِ یعنی جب تک دل سے غیر اللہ نہیں نکلے گا اللہ نہیں ملے گا۔ اس کلمہ کے اندر نقطۂ آغاز سے لے  کر انتہاء تک سلوک ہے، مگر غیر اللہ کو دل سے نکالنے کے لیے اور مولیٰ کو دل میں لانےکے لیے ایک شرط ہے کہ آئینۂ رسالت اور حدودِ رسالت اور سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے خروج نہ ہو۔ اور وہ  ہے مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ، تم لَاۤ اِلٰہَ پر عمل کرو اور مرشد سے دین سیکھو مگر طریقہ وہی ہوگا جو میرے رسول نے سکھایا ہے، اللہ سے قرب کا طریقہ اور غیراللہ سے بھاگنے کا طریقہ بھی ہمارا نبی بتائے گاورنہ ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ کسی کو بدنظری کا مرض ہے،اب ہسپتال میں جا کر اس کی آنکھیں نکلوادیں، نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری،یہ طریقہ شریعت میں ممنوع ہے۔
عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے
جب تک لیلیٰ کو دل سے نہیں نکالو گے مولیٰ کو نہیں پاؤ گے۔ لیلیٰ سے نجات پانے کے تین مراقبے ہیں، دل سے لیلیٰ کو نکالنے کے لیے کچھ مراقبے اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمائے ہیں، بہ دعا ء بزرگاں، بصحبتِ بزرگاں اور ببرکتِ بزرگاں۔
عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ
جب کسی حسین شکل پر نظر پڑ جائے تو آنکھ بند کرکے یہ مراقبہ کرو، اور آنکھ  بند کرکے اس لیے کہتا ہوں کیوں کہ بدنظری کی حالت میں کسی مراقبہ کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا لہٰذا پہلے نظر ہٹاؤ پھر آنکھ بند کرکے مراقبہ کرو۔ اور نظر ڈالتے ہوئے کیوں فائدہ نہیں ہوگا؟ کیوں کہ بدنظری ابلیس کا زہریلا تیر ہے اور ابلیس اللہ تعالیٰ کے اسمِ مضل کا مظہرِ اتم ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ تم اللہ کی اس صفت سے لڑرہے ہو، اس حالت میں تم کو ہدایت نہیں مل سکتی، کیوں کہ یہ اللہ کی صفت ہے، اور تم اللہ سے لڑ نہیں سکتے لہٰذا وہاں ہدایت کے راستے تلاش نہیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter