Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

37 - 50
 دے دیا کہ یہ کیسا کافر شیخ ہے، انہوں نے اس عالم سے وعظ کہلوانا بھی چھڑوا دیا، درس پڑھانے سے بھی منع کردیا غرض ہر نفع متعدی سے روک دیا۔ حالاں کہ ان اہل فتاویٰ کو معلوم ہونا چاہیے کہ نفع متعدی کے لیے پہلے نفع لازم ضروری ہے۔ لیکن وہ عالم بھی اتنے مخلص تھے کہ انہوں نے کسی کی پرواہ نہیں کی اور خانقاہ میں پورا ایک سال لگایا، اس کے بعد جب انہیں خلافت ملی اور خانقاہ سے نکلے اور پہلا وعظ کہا تو دس سال تک انہوں نے جو وعظ کہے تھے ان سے ایک آدمی بھی صاحبِ نسبت نہیں ہوا تھا اور اب ایک ہی وعظ جتنے لوگوں نے سنا سب اسی وقت ولی اللہ ہوگئے     ؎
کہاں تک ضبطِ بے تابی کہاں تک پاسِ بدنامی
کلیجہ تھام  لو  یارو  کہ  ہم  فریاد   کرتے   ہیں
اور        ؎
کہاں تک ضبط غم  ہو   دوستو!  راہِ  محبت  میں
 سنانے  دو  تم  اپنی  بزم  میں میرا بیاں مجھ کو
 خواجہ صاحب کا شعر ہے      ؎
مے یہ ملی نہیں ہے یوں، قلب وجگر ہوئے ہیں خوں
 کیوں میں کسی کو مفت دوں، مے میری مفت کی نہیں
اس وقت میرا ارادہ بیان کرنے کا نہیں تھا، یہی ارادہ تھا کہ صرف اشعار سنوں گا اور بیچ بیچ میں کچھ شرح کردوں گا لیکن دیکھو! دل میں کیسا عجیب مضمون آیا۔ بس اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ مالک نے یہ مضمون عطا فرمایا۔ اس لیے ایک بزرگ نے کہا کہ دنیا میں ہر موسم کا وقت متعین ہے مگر اللہ کی رحمت کے موسم کا کوئی وقت متعین نہیں، مالک جب چاہے اپنی رحمت برسا دے۔ اس پر اپنا ایک شعر یاد آگیا  ؎
وہ مالک ہے جہاں چاہے تجلی اپنی دکھلائے
نہیں مخصوص ہے اس کی تجلی طورِ سیناسے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter