Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

20 - 50
چھوڑ دی، آج نوجوان نسل کو اردو آتی ہی نہیں، اردو کو ہر مدرسہ میں لازم کرلو، کم از  کم اتنی اردو تو جان لو کہ اپنے بزرگوں کی بات سمجھ سکو، لوگ کہتے ہیں کہ یہ بہت مشکل زبان ہے، زبان مشکل نہیں ہے بس محبت ہونی چاہیے۔ ایک صاحب سے میں نے کہا عربی سیکھ لو، انہوں نے       کہا کہ عربی بہت مشکل زبان ہے، میں نے کہا کہ اگر کراچی میں کسی عرب شیخ کی لڑکی سے آپ کی شادی کرادیں اور وہ رات کو عشاء کے بعد آپ کے پاس آئے اور کہے یَا حَبِیْبِیْ کَیْفَ حَالُکَ تو آپ صبح ہی عربی کا قاعدہ لے کر ضَرَبَ یَضْرِبُ کرتے نظر آئیں گے۔ ایسے ہی ہمیں اردو زبان سے بھی محبت ہونی چاہیے جس میں ہمارے اکابر کا ذخیرہ موجود ہے۔ 
بتاؤ! بزرگوں کی باتوں میں نور محسوس ہور ہا ہے یا نہیں؟ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ قانون کے کتنے پابند تھے، ہر وقت کے اصول طےتھے مگر حضرت فرماتے ہیں کہ جب میں اپنے شیخ حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے، میاں جی رحمۃ اللہ علیہ کے یا اولیاء اللہ کے حالات پیش کرتا ہوں تو سب قانون ختم کردیتا ہوں، جب میں اللہ تعالیٰ کے پیاروں کی بات کرتا ہوں، خدا کے عاشقوں کی بات کرتا ہوں تو میرے سب اصول ختم ہو جاتے ہیں، جب          اللہ والوں کی بات پیش کرتا ہوں پھر مجھے وقت کا کچھ خیال نہیں رہتا۔
گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے
شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ جو سالک، جو مرید، جو مولوی، جو حافظ گناہوں سے نہیں بچے گا اس کا ایمان خوشبو دار نہیں ہوگا ، اپنے ایمان سے نہ وہ خود مست ہوگا نہ دوسروں کومست کرسکے گا۔ جو گناہوں سے بچنے میں زیادہ تکلیف اور غم اٹھاتا ہے وہ تقویٰ کا آتشِ غم بن جاتا ہے، اس آتشِ غم سے اُس کے ایمان کا کباب خوشبودار ہو جاتا ہے، جیسے کباب کی کچی ٹکیہ میں کباب کے سارے اجزاء موجود ہیں لیکن اس کو جو کھائے گا قے کرے گا کہ یہ کیسا کباب ہے۔ کیوں کہ وہ کباب آگ پر تلنے کے مجاہدہ سے نہیں گزرا۔ اسی طرح وہ شخص جوبِجَمِیْعِ اَجْزَاءِہٖ عالم بھی ہے اور مرید بھی ہے لیکن گناہ چھوڑنے کے غم کی آگ میں اپنے ایمان کا کباب نہیں تلتا، کڑھائی میں سرسوں کا تیل ڈال کر اس کے نیچے آگ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter