Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

26 - 50
کے ساتھ رہنے کی سعادت اﷲ تعالیٰ عطا فرما رہے ہیں، کتنی دفعہ کراچی سے ایک دو دن نہیں، پچاس پچاس دن حضرت کے پاس جا کر رہا ہوں، اب بھی جب حضرت کراچی تشریف لاتے ہیں تو میں پورے پاکستان میں حضرت کے ساتھ رہتا ہوں۔ ایک صاحب نے پوچھا آپ اپنے شیخ کے ساتھ کہاں تک جائیں گے؟ میں نے کہا کہ میں کراچی سے درۂ خیبر تک، پاکستان کی آخری سرحد تک جاؤں گا اور جب میرا شیخ میرے ملک کی سرحد پار کرے گا تو میں مجبور ہو جاؤں گا، کیوں کہ پاسپورٹ اور ویزا کا مسئلہ ہوتا ہے۔
ایک مرتبہ کراچی ایئر پورٹ پر حضرت کو کراچی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ملی، میرے شیخ رات کو ایئر پورٹ کے ایک ہوٹل میں سوئے، اس وقت سب لوگ حضرت کو چھوڑ کر چلے گئے تھے مگر میں نہیں گیا، میرے دل نے فتویٰ دیا کہ اس وقت شیخ کو چھوڑ کر جانا مناسب نہیں، وہاں رات بھر جہازوں کا شور تھا، میں نے حضرت سے عرض کیا کہ مجھے اس شور میں نیند نہیں آرہی ہے، حضرت نے روئی نکال کر دی اور فرمایا کہ دونوں کانوں میں روئی ٹھونس لو، میں نے کانوں میں روئی لگائی اور آرام سے سو گیا۔ دیکھا! اللہ والے نیند کی دو ا بھی بتاتے ہیں۔ کیا کہیں میں نے تو اللہ والوں کی محبت اور ان کی صحبت کو دونوں جہاں کا حاصل پایا ہے ۔ اس پر میرا کتنا درد بھرا شعر ہے     ؎
دل  چاہتا  ہے  ایسی  جگہ  میں رہوں  جہاں
جیتا  ہو  کوئی  درد  بھرا   دل  لیے   ہوئے
اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ
 جس کے قلب میں اللہ کی محبت کا دردِ عظیم ہو کہ وہ مالک کی یاد کے بغیر ایک پل چین نہ پاتاہو اور تقویٰ کی راہ میں اللہ کے راستہ کا غم بھی اُٹھاتا ہو، خالی سموسہ کھانے والا نہ ہو، جو اللہ کی نعمت کھا کر شکر کرنے والا شاکر تو ہے مگر ان کی راہ میں گناہوں سے بچنے کا غم اٹھا کر صبر کرنے والا صابر نہیں ہے تو اس کو اﷲ تعالیٰ کی معیت کیسے حاصل ہوگی ؟ کیوں کہ اﷲ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے بارے میں فرماتا ہے:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter