راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
ایک نظر بچائی، دوسری بچائی، تیسری بچائی تو اتنا غم جو اٹھائے گا تو مزہ بھی خوب پائے گا، اتنا مزہ پائے گا کہ حرام مزہ بھول جائے گا۔ واللہ! قسم کھا کر کہتا ہوں، اللہ کے لیے میری بات مان لو کہ نظر بچانے کا غم اٹھانے پر اللہ تعالیٰ عظیم الشان مزہ دیتا ہے، وہ جتنا پیارا ہے اس کے راستے کا غم بھی اتنا پیارا ہے۔ بتاؤ! اللہ سب سے پیارا ہے یا نہیں؟ تو ان کے راستہ کاغم بھی اتنا ہی پیارا ہے، تجربہ کرکے تو دیکھو۔ دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے میرے شیخ اوّل حضرت عبد الغنی صاحب پھولپوری کو خط میں لکھا کہ صلوٰۃ تنجینا ستر دفعہ پڑھ لیا کریں۔ میرے شیخ نے جواب میں لکھا کہ حضرت میں سولہ کتابیں پڑھا رہا ہوں، رات دو بجے تک مطالعہ کرتا ہوں، ستر دفعہ کیسے پڑھ سکتا ہوں۔ دیکھیے شیخ کا کمال! حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا کہ جب آپ اتنے مشغول ہیں تو علمی مشغلہ کی وجہ سے آپ کا وظیفہ کم کرتا ہوں، آپ ستر دفعہ نہ پڑھیں سات مرتبہ پڑھ لیں،قرآن پاک میں ایک پر دس کا وعدہ ہے فَلَہٗ عَشْرُ اَمْثَالِھَا 17؎ تو تمہارا سات دفعہ ستر کے برابرہو جائے گا۔ یہ شیخ کا کمال ہے کہ جو لوگ مشغول ہیں اور درس و تدریس میں لگے ہیں، جنہیں فرصت نہیں ہے ان کو زیادہ وظیفہ بتانا فراست کے خلاف ہے، ان کو تھوڑا وظیفہ بتاؤ۔ بس ایک وظیفہ زیادہ بتاؤ کہ کام نہ کرو، وہ پوچھے گا کہ کون سا کام نہ کریں تو کہو کہ جس کام سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں وہ کام نہ کرو، اور اس میں مشقت بھی کوئی نہیں ہے، آپ کتنے ہی مشغول ہیں، بخاری شریف پڑھا رہے ہیں، افتاء کا کام کررہے ہیں لیکن گناہ سے بچنے میں کون سی مشغولیت آڑے آتی ہے؟ کام نہ کرو آرام سے رہو، رام رام نہ کرو آرام سے رہو۔ عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں جب حلاوتِ ایمانی سے دل لبریز ہوجائے گا تو سب حرام مزے بھول جاؤ گے بلکہ _____________________________________________ 17؎الانعام:160