راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
اَیْنَ الْمُتَحَابُّوْنَ فِیَّ 14؎ جو لوگ آپس میں ہماری وجہ سے محبت کرتے تھے وہ عرش کے سائے میں آجائیں۔ بتائیے!یہ کتنا بڑا فائدہ ہے اور اس کا مزہ اتنا ہے کہ عام لوگ جانتے ہی نہیں۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والوں سے تعلق کے بعد اللہ کا راستہ آسان ہی نہیں ہوتا بلکہ مزیدار ہو جاتا ہے۔ دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے اگر کسی کے شیخ کا انتقال ہوجائے تو وہ فوراً کسی دوسرے اﷲ والے سے تعلق قائم کرے، جیسے بیوہ ہوجانے کے بعد جس عورت کو دوبارہ شادی کرنا گراں گزرتا ہے تو وہ روٹی کپڑا اور مکان نہیں پائے گی اور محلّے والے بھی اسے بری نظر سے دیکھیں گے۔ جس طرح نکاحِ ثانی کے بہت سے فائدے ہیں یعنی روٹی کپڑا اور مکان ملتا ہے اسی طرح پہلے شیخ کے انتقال کے بعد دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے سے روحانی روٹی، کپڑا اور مکان پھر سےمل جاتا ہے یعنی اللہ سے رابطہ فوراً شروع ہوجاتا ہے، اس شیخ کے ذریعہ اللہ کی محبت و خشیت اور تمام باطنی انعامات دوبارہ شروع ہوجاتے ہیں اور اجر بھی دُہرا ملتا ہے۔ جو شخص اپنے شیخ کے انتقال کے بعد دوسرا شیخ کرتا ہے اسے دُہرا اجر ملتا ہے، ڈبل اجر ملتا ہے۔ اس کی دلیل قرآن شریف کی آیت ہے اُولٰٓئِکَ یُؤۡتَوۡنَ اَجۡرَہُمۡ مَّرَّتَیۡنِ 15؎ جو لوگ ایک نبی پر ایمان لائے اس کے بعد ہمارے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائیں گے ان کے لیے دو اجر ہیں، ایک تو پہلے نبیوں پر ایمان لانا پھر ہمارے موجودہ نبی پر ایمان لانا کیوں کہ ایک سے تعلق کے بعد دوسرے سے تعلق قائم کرنے میں مجاہدہ ہوتا ہے۔ اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال میں اپنے شیخ شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ سترہ سال رہا، پھر ان کے _____________________________________________ 14؎مسند الطیالسی:96/4،باب ماروی سعید بن یسار،طباعۃ النشر والتوزیع 15؎القصص:54