Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

33 - 50
یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر
اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی چوتھی تفسیر پر مضمون ختم، چوتھا اسٹیشن آخری ہے،اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ  بِۢمَا یَقْصِدُوْنَ بِذَالِکَ اس نظر بازی سے جو تمہارا ارادہ ہے اللہ  تعالیٰ اس سے باخبر ہیں،یہ خالی نظر ملانا نہیں ہے، بڑی بڑی داڑھیوں،گول ٹوپیوں اور ہاتھوں میں تسبیح کے باوجود تم اس کی ناف کے نیچے گراؤنڈ فلور میں گھسنا چاہتے ہو۔ بتاؤ!  کتنی زبردست تفسیر ہے اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ  بِۢمَا یَقْصِدُوْنَ بِذَالِکَ28؎ اس بدنظری سے جو تمہارا آخری مقصد ہے وہ بھی میں جانتا ہوں، اس سے بھی میں باخبر ہوں۔ 
نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب
یاد رکھو! مولیٰ اور لیلیٰ ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتے، اگر یہ چاہتے ہو کہ میں مرنے والے ان مُردوں کو دل میں رکھوں تو تم زندہ حقیقی کا قرب نہیں پاسکتے، ظاہری طور پر تو مسلمان رہو گے، اوپر سے روزہ نماز تو کرتے رہو گے مگر اولیاء اللہ کو جو نسبت عطا ہوتی ہے، اولیائے صدیقین کی اس نسبت سے تمہاری روح محروم رہے گی اور جب جنازہ دفن ہو جائے گاتو یہ کالی گوری بھی نہیں پاؤ گے، نیچے قبر میں کیڑے پاؤ گے، دس ہزار کیڑے جب گناہ کے تمام اعضاء کھا جائیں گے تب تمہیں پتا چلے گا کہ میں نے ان کو کہاں استعمال کیا۔
بتاؤ! قبر میں جب جنازہ اُترے گا تو جن آنکھوں سے ہم بدنظری کرتے تھے، دس دس ہزار کیڑے ان کو کھائیں گے، جس کان سے معشوقوں کی بات سنتے تھے آج اس کان سے دس ہزار کیڑے لپٹے ہوئے ہیں، جس زبان سے بوسے بازی اور چومے چاٹی کرتے تھے اس زبان کو دس دس ہزار کیڑے کھارہے ہیں۔ دفن کرنے کے تین دن بعد دیکھو کہ مردے کا کیا حال ہوتا ہے۔ دوستو! اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور میرے لیے بھی دعا مانگو کہ اللہ تعالیٰ ہم کو اس خبیث عشق بازی اور غیر اللہ کی محبت سے پاک کردے۔ اے خدا! ان مرنے والوں پر مرنے
_____________________________________________
28؎  روح المعانی:139/18،النور(30)،داراحیاءا لتراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter