Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

35 - 50
سے کیفیتِ احسانی منتقل ہوتی ہے، آپ اپنے شیخ کے پاس اضافہ علم کے لیے نہ رہو،اضافۂ کیفیاتِ احسانیہ کے لیے رہو، جب کیفیتِ احسانیہ سے، دردِ دل سے سجدہ کرو گے تو آپ کی دو رکعات ایک لاکھ رکعات کے برابر ہو جائیں گی۔ صحابہ کے اعمال اور ہمارے اعمال میں مقدار میں تو کوئی فرق نہیں ہے، کمیت تو وہی ہے یعنی تین رکعات مغرب کی نماز وہ بھی پڑھتے تھے اور ہم بھی پڑھتے ہیں، ہم تین کی جگہ چار رکعات نہیں پڑھ سکتے، شریعت کے احکامات کی کمیات تو وہی ہیں جو صحابہ کے زمانہ میں تھیں، اعمالِ شریعت تو آج بھی وہی ہیں لیکن جن کیفیاتِ احسانیہ سے صحابہ نماز ادا کرتے تھے آج وہ کیفیات نہیں ہیں۔ اگر آج صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہاں آجائیں اور ہم لوگ ایک لاکھ مرتبہ اللہ اللہ کریں اور وہ ایک دفعہ اللہ کہہ دیں تو ان کا اللہ کہنا ہمارے ذکر سے زیادہ قوی ہوگا یا نہیں؟ کیوں کہ وہ کیفیت و درد ہمارے پاس نہیں ہے۔
قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل
لہٰذا شیخ کے پاس علوم میں اضافے کے لیے مت جاؤ، کیفیتِ احسانیہ کے لیے جاؤ کیوں کہ ان کا ایمان و یقین اور اخلاص ہمارے قلب میں منتقل ہوتا ہے، اور کیسے منتقل ہوتا ہے؟ جیسے دو تالاب دور دور ہیں تو ایک تالاب کی مچھلیاں زمین پر چل کر دوسرے تالاب میں نہیں جاسکتیں لیکن اگر بارش ہو اور اتنا پانی جمع ہوجائے کہ دونوں تالاب کی سرحدیں مل جائیںتو سب مچھلیاں دوسرے تالاب میں آجائیں گی۔ اللہ والوں کے قلب میں جو ایمان و یقین اور اخلاص ہوتا ہے اسے حاصل کرنے کے لیے اپنے دل کو ان کے دل سے ملا لو تاکہ ان کے قلب کی یہ صفات تمہارے دل میں منتقل ہوجائیں    ؎
قریب جلتے ہوئے دل کے اپنا  دل کردے
یہ آگ  لگتی  نہیں   ہے  لگائی   جاتی   ہے
مصلح بننے سے پہلے صالح ہونا ضروری ہے
اللہ والوں کے غلاموں کی صحبت کو بھی غنیمت سمجھو۔  آج حکیم اجمل خان زندہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter