راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
اللہ تعالیٰ کے لیے نکلے ہیں، وہ اﷲ کا شکریہ ادا کررہا ہے کہ اس کا احسان و کرم ہے کہ میں نے آپ کو ناراض کرکے حرام خوشیوں کو درآمد نہیں کیا، یہ آنسو اللہ تعالیٰ کی تجلّی کے شاہد ہوں گے، گواہ ہوں گے ، اس میں اللہ تعالیٰ کی تجلّی کے جلوے نظر آئیں گے۔ شاعر کہتا ہے ؎ تابِ نظر نہیں تھی کسی شیخ و شاب میں اُن کی جھلک بھی تھی مری چشمِ پُر آب میں یعنی میری نظر سے نظر ملانے کی کسی بوڑھے اور جوان میں ہمت نہیں تھی کیوں کہ میری آنسو بھری آنکھوں میں اللہ تعالیٰ کی تجلّی کی جھلک تھی۔ دوستو! ذرا اللہ تعالیٰ پر مر کے تو دیکھو، کیا اللہ تعالیٰ ارحم الراحمین نہیں ہیں؟ ان حسینوں سے جو گالیاں اور جوتے کھا رہے ہو، ان کو ہینڈل کرنے سے سر پر جو سینڈل پڑتے ہیں ان سے اپنی کھوپڑی کو جو فارغ البال کررہے ہو تو ذرا اللہ تعالیٰ پر بھی تو مرکر دیکھو کہ اللہ تعالیٰ کتنے ارحم الراحمین ہیں، اپنے عاشقوں کو کتنے انعامات دیتے ہیں ، اس کے قلب پر، اس کی روح پر کس قدر حیات برستی ہے ؎ کشتگانِ خنجرِ تسلیم را ہر زماں از غیب جانِ دیگر است اللہ والے جو ہر وقت گناہ سے بچنے کا غم اُٹھاتے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کو عالمِ غیب سے ہر وقت نئی نئی جان عطا کرتا ہے، ہر وقت جان میں جان عطا ہوتی ہے ؎ زندگی پُر بہار ہوتی ہے جب خدا پر نثار ہوتی ہے دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون بتاؤ! اللہ کی دوستی بہتر ہے یا ان مرنے والی لاشوں کی دوستی؟ اور کیا سمجھتے ہو تم کہ جو اللہ تعالیٰ لیلاؤں کو نمک دے سکتا ہے، مولیٰ کے نام کی وہ لذّت تم کو کافی نہیں ہوگی،اسی