Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

11 - 50
میں یَصۡنَعُوۡنَ کا لفظ نازل فرما کر بتادیا کہ جب تم بدنظری کرتے ہو تو تمہارے چہرے کے مختلف ڈیزائن بنتے رہتے ہیں، 8؎کبھی پوری آنکھ سے دیکھتے ہو، کبھی گوشۂ چشم سے دیکھتے ہو     ؎
گوشۂ چشم سے بھی ان کو نہ دیکھا کرنا
حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق
بتائیے! بدنظری کا یہ مرض عام ہے یا نہیں؟ اب جس کو اس بیماری کی اصلاح کی فکر نہیں وہ ظالم میری شکایت کرتا ہے کہ جب جاؤ ایک ہی بیماری کا تذکرہ ہوتا ہے۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ اگر قلب کی اور سرحد کی یعنی آنکھوں کی حفاظت ہوجائے تو آپ کے ایمان کی دولت و سلطنت ومملکت دشمنوں سے محفوظ رہے گی، یہ بہت اہم مضمون ہے کہ قلب دارالخلافہ ہے اور آنکھیں اس کی سرحد ہیں، اگر کسی ملک کی سرحد دشمن کے آنے سے محفوظ ہے تو یہ مملکت مضبوط ہے۔ اختر ایمان کی مملکت کو اور ایمان کی سلطنت کو مضبوط کرنے کی تدابیر پیش کرتا ہے۔
حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ  کا ربط
ایسے ہی اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ  الۡاَعۡیُنِ اللہ تمہاری آنکھوں کی چوریوں کو جانتا ہے۔ تم یہ سمجھتے ہو کہ ہم اُلّو کی طرح غیر عورتوں کو دیکھ رہے ہیں اور ہمیں کوئی دیکھ نہیں رہا۔ کیا کہیں حق تعالیٰ کا حلم وکرم ہے ورنہ اگر فرشتے مقرر ہوتے اور جو اِدھر اُدھر عورتوں کو یا کسی لڑکے کو دیکھتا اس کو اسی وقت فرشتوں کا طمانچہ ملتا یا خدا ان کی آنکھوں کی روشنی ختم کردیتا، تب پتا چلتا کہ ہم کیا کررہے تھے۔ اللہ تعالیٰ  آگے فرماتے ہیں وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ اور جو تمہارے سینے مخفی رکھتے ہیں اس کی بھی ہمیں خبر ہے، تم جو دل میں گندے خیالات پکاتے ہو، بظاہر سر جھکائے ہوئے ہیں مگر دل میں گندے خیالات پکاتے رہتے ہو، جہاں کسی حسین پر نظر پڑی سر جھکا کر دل میں گندے خیالات پکانا شروع کردئیے۔تو یہاں جو وَمَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ9؎ ہے، اس سے مراد قلوب ہیں کہ تمہارے دلوں کے اندر جو گندے خیالا ت پکتے ہیں
_____________________________________________
8؎  روح المعانی:139/18،النور(30)مکتبۃ داراحیاء التراث، بیروتالمؤمن:19
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter