راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
میں یَصۡنَعُوۡنَ کا لفظ نازل فرما کر بتادیا کہ جب تم بدنظری کرتے ہو تو تمہارے چہرے کے مختلف ڈیزائن بنتے رہتے ہیں، 8؎کبھی پوری آنکھ سے دیکھتے ہو، کبھی گوشۂ چشم سے دیکھتے ہو ؎ گوشۂ چشم سے بھی ان کو نہ دیکھا کرنا حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق بتائیے! بدنظری کا یہ مرض عام ہے یا نہیں؟ اب جس کو اس بیماری کی اصلاح کی فکر نہیں وہ ظالم میری شکایت کرتا ہے کہ جب جاؤ ایک ہی بیماری کا تذکرہ ہوتا ہے۔ ہم یہ کہتے ہیں کہ اگر قلب کی اور سرحد کی یعنی آنکھوں کی حفاظت ہوجائے تو آپ کے ایمان کی دولت و سلطنت ومملکت دشمنوں سے محفوظ رہے گی، یہ بہت اہم مضمون ہے کہ قلب دارالخلافہ ہے اور آنکھیں اس کی سرحد ہیں، اگر کسی ملک کی سرحد دشمن کے آنے سے محفوظ ہے تو یہ مملکت مضبوط ہے۔ اختر ایمان کی مملکت کو اور ایمان کی سلطنت کو مضبوط کرنے کی تدابیر پیش کرتا ہے۔ حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط ایسے ہی اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ الۡاَعۡیُنِ اللہ تمہاری آنکھوں کی چوریوں کو جانتا ہے۔ تم یہ سمجھتے ہو کہ ہم اُلّو کی طرح غیر عورتوں کو دیکھ رہے ہیں اور ہمیں کوئی دیکھ نہیں رہا۔ کیا کہیں حق تعالیٰ کا حلم وکرم ہے ورنہ اگر فرشتے مقرر ہوتے اور جو اِدھر اُدھر عورتوں کو یا کسی لڑکے کو دیکھتا اس کو اسی وقت فرشتوں کا طمانچہ ملتا یا خدا ان کی آنکھوں کی روشنی ختم کردیتا، تب پتا چلتا کہ ہم کیا کررہے تھے۔ اللہ تعالیٰ آگے فرماتے ہیں وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ اور جو تمہارے سینے مخفی رکھتے ہیں اس کی بھی ہمیں خبر ہے، تم جو دل میں گندے خیالات پکاتے ہو، بظاہر سر جھکائے ہوئے ہیں مگر دل میں گندے خیالات پکاتے رہتے ہو، جہاں کسی حسین پر نظر پڑی سر جھکا کر دل میں گندے خیالات پکانا شروع کردئیے۔تو یہاں جو وَمَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ 9؎ ہے، اس سے مراد قلوب ہیں کہ تمہارے دلوں کے اندر جو گندے خیالا ت پکتے ہیں _____________________________________________ 8؎روح المعانی:139/18،النور(30)مکتبۃ داراحیاء التراث، بیروت 9؎المؤمن:19