Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

39 - 50
 کرو، پہلے نظر ہٹاؤ تاکہ اسمِ مضل کے سائے سے نکل آؤ، ابلیس کے سایہ سے خروج اختیار کرو، دور دور تک جہاں تک ممکن ہو بھاگو،فَفِرُّوۡۤا اِلَی اللہِ29؎اختیار کرو۔ تفسیر روح المعانی میںفَفِرُّوۡۤا اِلَی اللہِ کی یہ تفسیر لکھی ہے اَیْ بِتَرْکِ مَا سِوَی اللہِ اِلَی اللہِ30؎  غیر اللہ سےاللہ کی طرف فرار اختیار کرو، اور یہاں مَشٰی کا فی نہیں ہے، ذَھَابْ کا فی نہیں ہے، فرار اختیار کرو، کسی حسین کو ایک سیکنڈ بھی دیکھنا یہ قرار ہے، کیوں کہ اتنی دیر ٹھہر گیا، اگرچہ نظر ایک سیکنڈ ہی ٹھہری ہو مگر قرار ہوگیا جو فرار کے خلاف ہے، اس آیت کے خلاف ہے ،یہ متقی صوفی گول ٹوپی پہن کر اگر کسی حسین کو ایک سیکنڈ بھی دیکھتا ہے تو ایک سیکنڈ کا قرار بھی اللہ کی ذات کی طرف فرار کی مخالفت ہے لہٰذا فوراً نظر ہٹاؤ، آنکھ کو بھی ہٹاؤ، دل کو بھی ہٹاؤ اور جسم کو بھی ہٹاؤ۔ اگرچہ یہ بڑا مجاہدہ ہے لیکن ہمارے سامنے حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی باتیں      ہیں کہ اگر کوئی عورت نہایت مسٹنڈی بہت ہی مضبوط ہے اور صوفی مسکین ہے اور وہ عورت اسے اٹھا کر پٹخ دے اور اس کے سینہ پر بیٹھ جائے اور اس کی آنکھیں کھول کر کہے کہ دیکھو مُلاّ! تم ہم سے نظر بچاتے ہو،یَغُضُّوۡا مِنۡ  اَبۡصَارِہِمۡ 31؎ پر عمل کرتے ہو، لیکن اب تو تم کو دیکھنا ہی پڑے گا۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر وہ صوفی صاحبِ نسبت ہے اور اللہ کا سچا عاشق ہے تو اپنی شعاعِ بصریہ کے دائرہ کو جتنا ہوسکے گا محدود کرے گا، پوری نظر نہ ڈالنے دے گا، اپنی شعاعِ بصریہ پر پوری طاقت سے کنٹرول کرے گا اور شعاع بصریہ کی حدود کو محدود کرے گا۔ آہ نکل جاتی ہے کہ ایسے لوگ صدیقین ہوتے ہیں، یہ ہیں اللہ کے اصلی عاشق۔
میں اپنے ان احباب سے کہتا ہوں جن کو میں نے مجازِ بیعت بنایا ہے کہ اگر آپ کے پاس کوئی رومانٹک یعنی عشقِ مجازی کا مریض آجائے تو کیا کرو گے؟ اس کو یہ تقریر سکھاؤ گے یا نہیں؟ اس لیے اس بات کو نوٹ کرلو کہ پہلے نظر بچاؤ تاکہ اللہ تعالیٰ کے اسمِ مضل کی صفت کا جو ظہور ہورہا ہے اس صفت کے سائے سے دور ہو جاؤ تاکہ اللہ تعالیٰ کی گرفت میں نہ آجاؤ، اس صفت کی گرفت میں نہ آجاؤ، اگر ہوسکے تو کسی اللہ والے کے پاس چلے جاؤ تاکہ اللہ تعالیٰ
_____________________________________________
29؎  الذّٰریٰت:50
30؎  روح المعانی: 27/25، ذکرہ فی اشارات سورۃ الذّٰریٰت،داراحیاء التراث، بیروت
31؎  النور:30
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter