راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت |
ہم نوٹ : |
|
لیے اﷲ تعالیٰ نے اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ 19؎ نازل فرمایا کہ اے ظالمو! تم اِدھر اُدھر کیا تاکتے جھانکتے ہو، کیا اللہ تمہارے لیے کافی نہیں ہے؟ یہاں نکرہ تحت النفی واقع ہوا ہے، اِنَّ النَّکْرَۃَ اِذَا وَقَعَتْ تَحْتَ النَّفْیِ تُفِیْدُ الْعُمُوْمَ ، جب نکرہ نفی کے تحت واقع ہوتا ہے تو فائدہ عموم کا دیتا ہے۔ اس آیت میں ایک بڑا زبردست رومانٹک مضمون ہے جو ابھی حال ہی میں اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمایا ہے کہ اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ اے ظالمو! حرام نگاہوں سے اِدھر اُدھر نظر مارنے والو! میرا رزق کھا کر، میری روٹی کھا کر جو طاقت پیدا ہوئی اس کو غلط استعمال کرتے ہو، اگر میں چاہوں تو زمین کے اوپر اور آسمان کے نیچے تمہاری آنکھیں نوچ لوں، تمہیں اندھا کردوں، اگر چاہوں تو تمہاری شکل سور والی بنادوں، میرے حلم و کرم سے غلط فائدہ اٹھانے والوسن لو! اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ کیا اللہ تمہارے لیے کافی نہیں ہے؟ پھر مجھ کو چھوڑ کر اِدھر اُدھر کیوں دیکھتے ہو؟ بتائیے! اس میں رومانٹک مزاج والوں کا علاج ہے یا نہیں؟ اَلَیۡسَ اللہُ بِکَافٍ عَبۡدَہٗ کیا اللہ تمہارے لیے کافی نہیں ہے؟ جو ساری لیلاؤں کو نمک دے سکتا ہے وہ تم کو نمکیاتِ لیلائے کائنات کا حاصل نہیں دے سکتا؟ وہ مولیٰ ایسا ہے کہ تمہارے دل میں اپنی تجلّی خاص نازل فرمائے گا اور تمہارا قلب ساری لیلاؤں سے مستغنی ہو جائےگا ۔ اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ اختر نے تین بزرگوں کی صحبتیں اٹھائی ہیں، اِس کی باتیں غور سے سن لو، روئے زمین پر اللہ والوں کی اتنی زیادہ صحبت اٹھانے والے ڈھونڈو گے تو کم پاؤ گے، سترہ سال شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ مسلسل دن رات رہنے کا شرف اختر کو اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا اور اس سے پہلے تین سال مولانا محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ روزانہ تین چار گھنٹے حضرت کی خدمت میں رہتا تھا جہاں ہندوستان بھر کے بڑے بڑے علماء حضرت کی مجلس میں ہوتے تھے جس میں حضرت کے اشعار ہوتے تھے اور اب مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم _____________________________________________ 19؎الزمر:36