Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

25 - 50
لیے اﷲ تعالیٰ نے  اَلَیۡسَ اللہُ  بِکَافٍ عَبۡدَہٗ19؎   نازل فرمایا کہ اے ظالمو! تم اِدھر اُدھر کیا تاکتے جھانکتے ہو، کیا اللہ تمہارے لیے کافی نہیں ہے؟ یہاں نکرہ تحت النفی واقع ہوا ہے،اِنَّ النَّکْرَۃَ اِذَا وَقَعَتْ تَحْتَ النَّفْیِ تُفِیْدُ الْعُمُوْمَ، جب نکرہ نفی کے تحت واقع ہوتا ہے تو فائدہ عموم کا دیتا ہے۔ اس آیت میں ایک بڑا زبردست رومانٹک مضمون ہے جو ابھی حال ہی میں  اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمایا ہے کہ اَلَیۡسَ اللہُ  بِکَافٍ عَبۡدَہٗ  اے ظالمو! حرام نگاہوں سے اِدھر اُدھر نظر مارنے والو! میرا رزق کھا کر، میری روٹی کھا کر جو طاقت پیدا ہوئی اس کو غلط استعمال کرتے ہو، اگر میں چاہوں تو زمین کے اوپر اور آسمان کے نیچے تمہاری آنکھیں نوچ لوں، تمہیں اندھا کردوں، اگر چاہوں تو تمہاری شکل سور والی بنادوں، میرے حلم و کرم سے غلط فائدہ اٹھانے والوسن لو!اَلَیۡسَ اللہُ  بِکَافٍ عَبۡدَہٗ کیا اللہ تمہارے لیے کافی نہیں ہے؟ پھر مجھ کو چھوڑ کر اِدھر اُدھر کیوں دیکھتے ہو؟ بتائیے! اس میں رومانٹک مزاج والوں کا علاج ہے یا نہیں؟اَلَیۡسَ اللہُ  بِکَافٍ عَبۡدَہٗ کیا اللہ تمہارے لیے کافی نہیں ہے؟ جو ساری لیلاؤں کو نمک دے سکتا ہے وہ تم کو نمکیاتِ لیلائے کائنات کا حاصل نہیں دے سکتا؟ وہ مولیٰ ایسا ہے کہ تمہارے دل میں اپنی تجلّی خاص نازل فرمائے گا اور تمہارا قلب ساری لیلاؤں سے مستغنی ہو جائےگا ۔
اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ
اختر نے تین بزرگوں کی صحبتیں اٹھائی ہیں، اِس کی باتیں غور سے سن لو، روئے زمین پر اللہ والوں کی اتنی زیادہ صحبت اٹھانے والے ڈھونڈو گے تو کم پاؤ گے، سترہ سال شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ مسلسل دن رات رہنے کا شرف اختر کو اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا اور اس سے پہلے تین سال مولانا محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ روزانہ تین چار گھنٹے حضرت کی خدمت میں رہتا تھا جہاں ہندوستان بھر کے بڑے بڑے علماء حضرت کی مجلس میں ہوتے تھے جس میں حضرت کے اشعار ہوتے تھے اور اب مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم
_____________________________________________
19؎   الزمر:36
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter