Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

12 - 50
اللہ ان کو بھی جانتا ہے یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ  الۡاَعۡیُنِ وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ اللہ تمہاری آنکھوں کی چوریوں کو بھی جانتا ہے اور سینہ کی چوریوں کو بھی جانتا ہے۔ لفظ خیانت کا نزول بتاتا ہے کہ یہ آنکھ ہماری ملکیت نہیں ہے اللہ کی امانت ہے، اگر یہ امانت نہ ہوتی تو لفظ خیانت نازل ہی نہ ہوتا، لفظ خیانت کا نازل ہونا دلیل ہے کہ ہم اپنی آنکھ کے امین ہیں، مالک نہیں ہیں، اس کو ہم وہیں استعمال کرسکتے ہیں جہاں آنکھوں کے مالک نے ہمیں اجازت دی ہے، اگر مالک کی اجازت کے خلاف ان کو استعمال کریں گے تو یہ خیانت ہوجائے گی،یہ آنکھیں بھی ہماری نہیں ہیں اور ہم بھی اپنے نہیں ہیں ہم اللہ تعالیٰ کے ہیں، ہم سر سے پیر تک اللہ کے ہیں       ؎
نہیں ہوں کسی کا  تو  کیوں ہوں کسی  کا 
انہی   کا   انہی    کا   ہوا   جا  رہا   ہوں 
وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ سے مراد قلب ہے جو حال ہے اور سینہ اس کا محل ہے، قلب مظروف ہے اور سینہ اس کا ظرف ہے، یہاں بھی تسمیۃ الظرف باسم المظروف ہے، تسمیۃ الحال باسم المحل ہے، یہ بھی مجاز مرسل ہے۔
فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ
 سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے کسی مدرسہ میں نہیں پڑھا لیکن قرآنِ پاک کے کس قدر علوم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے نکل رہے ہیں۔ یہی دلیل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آسمان سے رابطہ تھا، یہ قرآن وحی الٰہی ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں؎
یتیمے کہ ناکردہ قرآں درست
 کتب  خانہ  چند   ملت  بشست
وہ یتیم کہ جس پر ابھی پورا قرآن بھی نازل نہیں ہوا، غارِ حرا میں صرف اِقۡرَاۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ10؎  نازل ہوئی مگر اس کے نازل ہوتے ہی ساری آسمانی کتابیں منسوخ ہوگئیں، سارے کتب خانے 
_____________________________________________
10؎  العلق: 1
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter