وَالْحِجَامَۃُ، وَالسِّوَاکُ، وَالتَّعَطُّرُ۔1
حضرت ملیح بن عبداللہ خطمی اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا کہ: پانچ چیزیں رسولوں کی سنت ہیں: حیاء، بردباری، پچھنے لگوانا، اور مسواک کرنا اور عطر لگانا۔
۲۔ عَنْ أَبِيْ أَیُّوْبَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِﷺ أَرْبَعٌ مِّنْ سُنَنِ الْمُرْسَلِیْنَ: اَلْخِتَانُ، وَالْعَطْرُ، وَالسِّوَاکُ، وَالنِّکَاحُ۔2
حضرت ابو ایوب ؓ سے روایت ہے کہ چار چیزیں رسولوں کی سنت ہیں: ختنہ کرنا، عطر لگانا، مسواک کرنا، نکاح کرنا۔
۳۔ عَنْ أَبِيْ الدَّرْدَائِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِﷺ: ثَلٰثٌ مِّنْ أَخْلَاقِ الْمُرْسَلِیْنَ: تَعْجِیْلُ الْفِطْرِ، وَتَأْخِیْرُ السُّحُوْرِ،
حضرت ابوالدرداء ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ تین چیزیں رسولوں کی عادات میں سے ہیں: جلدی افطار کرنا، سحری
وَالسِّوَاکُ۔ أَخرجہ الطبراني في معجمہ،
کھانے میں دیر کرنا اور مسواک کرنا۔
وابن أَبي شیبۃ في مصنفہ موقوفًا، والدارقطني رواہ في الأفراد من حدیث حذیفۃ مرفوعا نحو حدیث أَبي الدرداء۔1
معلوم ہوا مسواک میں جہاں اور بہت سی خوبیاں ہیں وہاں ایک بڑی خوبی یہ بھی ہے کہ یہ انبیا ؑ کی سنت اور ان کی عادات میں سے ہے۔ جولوگ مسواک استعمال کرتے ہیں وہ بڑے خوش قسمت ہیں کہ مسواک کے اور منافع کے ساتھ ساتھ انبیا کرام ؑ کی اس سنت کا ثواب بھی حاصل کرلیتے ہیں۔ اور جو لوگ اپنی۔ُ سستی اور غفلت کی وجہ سے مسواک نہیں کرتے وہ بڑے ہی نقصان اور ٹوٹے میں ہیں کہ اور منافع کے ہمراہ انبیا کی اس سنتِ عظمیٰ کے ثواب سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔
علامہ ابنِ اسماعیل فرماتے ہیںکہ مجھے تعجب ہے ان لوگوں پر جو مسواک جیسی اہم سنت کو ترک کردیتے ہیں، جس کے بارے میں بہت سی احادیث حضور ﷺ سے منقول ہیں جن میں اس کے فضائل کو بیان کیا گیا ہے۔ یاد رکھو مسواک کا چھوڑنا بڑا خسارہ اور نقصان ہے۔