انبیا کی مسواک ہے‘‘۔1
ایک روایت میں ہے: مسواک تین ہیں: پیلو ہے، اگر پیلو نہ ہو تو زیتون ہے، اگر زیتون نہ ہو تو بطم ہے۔ (منتخب) بطم ایک درخت کا نام ہے۔
اگر ان میں سے کوئی نہ ہو تو پھر تلخ درخت کی مسواک مناسب ہے۔’’عالمگیری‘‘ میں ہے یہ اس لیے کہ اس سے منہ کی بو پاکیزہ ہوجاتی ہے، دانت مضبوط اور معدہ قوی ہوجاتا ہے۔
فائدہ: طبِ نبوی میں ہے کہ زیادہ نافع اخروٹ کی جڑ ہے۔ صاحبِ تیسیر ؒنے بیان کیا: گمان کیا جاتا ہے کہ اگر ہر پانچویں دن اس کی مسواک کی جائے تو سر کا تنقیہ اور حواس کی صفائی ہوجاتی ہے اور ذہن تیز ہوجاتا ہے۔
مسواک پکڑنے کا طریقہ: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے منقول ہے: مسواک اس طرح پکڑنی چاہیے کہ ۔َکن اُنگلی مسواک کے نیچے کی طرف اور انگوٹھا اوپر کی جانب مسواک کے منہ کے نیچے، اور باقی انگلیاں مسواک کے اوپر رہیں۔2
مٹھی میں دبا کر مسواک نہ کی جائے، اس سے بواسیر پیدا ہوتی ہے3۔ نیز مسواک داہنے ہاتھ سے کی جائے یہ بھی مستحب 4ہے۔ ملبوسات میں حکیم ترمذی ؒ سے نقل کیا گیاہے کہ :بائیں ہاتھ سے مسواک کرنا شیطان کا فعل ہے۔
مسواک کی نیت: ’’شرح منہاج‘‘ اور ’’شرح السنہ‘‘ میں ہے کہ مسواک کرتے وقت نیت کرنی چاہیے۔ ’’احیاء العلوم‘‘ کے ترجمہ میں ہے مسواک کرتے وقت یہ نیت ہونی چاہیے کہ میں اپنے منہ کو قرآن پڑھنے کے لیے یا نماز میں خدا کا ذکر کرنے کے لیے پاک کرتا ہوں۔5
مسواک کرنے کی کیفیت: ’’کبیری ‘‘میں ہے: پہلے مسواک اوپر کے جبڑے میں داہنی طرف کی جائے، پھر اوپر کی بائیں جانب اس کے بعد نیچے کے جبڑے میں داہنی طرف اور بائیں طرف کرنا چاہیے۔
’’بحر‘‘ میں ہے کہ مسواک کرنے کی کیفیت یہ ہے کہ اوپر نیچے کے دانتوں پر اور تالو پر مسواک کی جائے۔ اور داہنی طرف سے ابتدا ہو۔ اور کم از کم تین مرتبہ اوپر اور تین مرتبہ نیچے، تین بار پانی لے کر مسواک کی جائے۔
’’شرح السنۃ ‘‘میں ہے کہ: مسواک کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے اوپر نیچے کی داہنی جانب مسواک کرے، پھر اوپر نیچے کی بائیں جانب، پھر ان دانتوں پر مسواک کرے جو داہنی اور بائیں جانب کے درمیان ہیں۔ اور مسواک کرنے میں طاق عدد کی رعایت کرنی چاہیے۔ اور قوت کے ساتھ استعمال کرے۔ ’’عوارف‘‘ میں ہے کہ خشک مسواک کو ۔َتر کیا جائے اور فارغ ہوجانے کے بعد اس کو دھو دیا جائے ورنہ اس کو شیطان استعمال کرتا ہے۔
’’حجۃ اللّٰہ البالغہ‘‘ میں حضرت شاہ ولی اللہ ؒنے لکھا ہے کہ آدمی کے لیے مناسب ہے کہ مسواک کو منہ کی انتہائی اور آخری