رات میں مسواک:
عَنْ عَائِشَۃَ ؓ أَنَّ النَّبِيَّﷺ کَانَ یُوْضَعُ
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رات کو آپ
لَہُ وَضُوْئُ ہُ وَسِوَاکُہُ، فَإِذَا قَامَ مِنَ اللَّیْلِ تَخَلَّی، ثُمَّ اسْتَاکَ۔1
کے لیے وضو کا پانی اور مسواک رکھی جاتی تھی، جب آپ رات میں اُٹھتے تو پہلے قضائے حاجت کرتے، پھر مسواک فرماتے۔
فائدہ: رات میں مسواک کرنا مختلف احادیث میںنقل کیا گیا ہے، حضرت حذیفہ ؓکی روایت ہے کہ جب حضور اقدس ﷺ رات کو سو کر بیدار ہوتے تو مسواک فرماتے تھے۔ ایک اور روایت حضرت عائشہ ؓ کی ہے فرماتی ہیں: ’’میں حضور ﷺ کے لیے تین سرخ برتن رکھا کرتی تھی۔ ایک پانی کا برتن جو وضو وغیرہ کے لیے تھا، دوسرا مسواک کے لیے اور تیسرا برتن پانی پینے کے لیے۔ اس سے بھی رات میں مسواک کرنے کی طرف اشارہ مفہوم ہوتا ہے۔ حضرت ابوایوب ؓ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ بسااوقات رات کو متعدد بار مسواک فرماتے تھے۔ حضرت خزیمہ بن ثابت ؓ سے بھی منتخب میںمنقول ہے کہ حضور ﷺ رات میں چند بار مسواک استعمال فرماتے تھے۔ حضرت ابنِ عمر ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ بسا اوقات رات کو چار مرتبہ مسواک فرماتے تھے (مجمع)۔ غرض کہ ان سب روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور ﷺ کو مسواک کا بہت زیادہ اہتمام تھا، اسی لیے وضو کے پانی کے ساتھ مسواک بھی رکھی جاتی تھی۔اور آپ اس کو رات میں استعمال بھی فرماتے۔ بعض روایات میں تو یہاں تک ہے کہ آپ ﷺ جب بھی رات میں کسی وقت بیدار ہوتے تو منہ میں مسواک ضرور گھماتے تھے۔
کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ لَا یَتَعَارُّ سَاعَۃً مِّنَ اللَّیْلِ إِلَّا أَجْرَی السِّوَاکَ عَلٰی فِیْہِ۔2
خواب میں مسواک:
عَنِ ابْنَ عُمَرَؓ أَنَّ النَّبِيَّﷺ قَالَ: أَرَانِيْ فِي الْمَنَامِ أَتَسَوَّکُ بِسِوَاکٍ، فَجَائَ نِيْ رَجُلَانِ، أَحَدُہُمَا أَکْبَرُ مِنَ الْآخَرِ، فَنَاوَلْتُ السِّوَاکَ لِأَصْغَرَ