سفر اور اہتمامِ مسواک:
عَنْ عَائِشَۃَؓ أَنَّھَا قَالَتْ: کَانَ إِذَا سَافَرَ حَمَلَ السِّوَاکَ وَالْقَارُوْرَۃَ وَالْمِشْطَ وَالْمِکْحَلَۃَ وَالْمِرْآۃَ۔ رواہ العقیلي وأبونعیم، وأعلہ ابن الجوزي
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ جب حضور ﷺ سفر فرماتے تو اپنے ساتھ مسواک، پیشاب دانی، کنگھا، سرمہ دانی، آئینہ بھی لے جاتے تھے۔
مسواک اور توشۂ سفر:
عَنْ أُمِّ الدَّرْدَائِ قُلْتُ لِعَائِشَۃَؓ: مَا کُنْتِ إِذَا سَافَرْتِ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِﷺ أَوْ حَجَجْتِ أَوْ غَزَوْتِ مَعَہُ مَا کُنْتِ تُزَوِّدِیْنَہُ؟ قَالَتْ: کُنْتُ أُزَوِّدُہُ فَأُزَوِّدُہُ دُہُنًا وَمِشْطًا وَمِرْآۃً ومِقَصًّا ومِکْحَلَۃً وسِوَاکًا۔1
حضرت ام درداء ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے دریافت کیا کہ آپ جب حضور اقدس ﷺ کے ہمراہ سفر کرتیں یا حج کرتیں یا کسی غزوہ میں جاتیں تو حضور ﷺ کو کیا توشہ دیتی تھیں؟ فرمایا کہ میں توشہ دیتی تھی (آپﷺکا) توشہ تیل، کنگھا، آئینہ، قینچی، سرمہ دانی اور مسواک ہوتا تھا۔
فائدہ:معلوم ہوا کہ آپ ﷺ کو مسواک کا بہت زیادہ اہتمام تھا اسی لیے آپ ﷺ سفر میں بھی مسواک اپنے ہمراہ لے جاتے اور باوجود سفر کی مشقتوں اور تکلیفوں کے اس کو ترک نہ فرماتے تھے، بلکہ حضر کی طرح سفر میں بھی آپ ﷺ اس کا اہتمام فرماتے تھے۔ ایک روایت میں ہے حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ حضور ﷺ کی مسجد سے مسواک اور کنگھا جدا نہ ہوتا تھا۔ جب آپ ﷺ ڈاڑھی میں کنگھا فرماتے تو آئینہ بھی دیکھتے۔2
ایک اور روایت میں ہے فرماتی ہیں کہ پانچ چیزوں کو حضور ﷺ نہ سفر میں ترک فرماتے تھے نہ حضر میں: آئینہ، سرمہ دانی، کنگھا، ڈھیلا، مسواک۔3
مسواک کا ساتھ رکھنا:
عَنْ جَابِرٍؓ کَانَ السِّوَاکُ مِنْ أُذُنِ النَّبِيِِّﷺ مَوْضِعَ الْقَلَمِ مِنْ أُذُنِ الْکَاتِبِ۔