ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014 |
اكستان |
|
کرکے، اُس وقت میں عمرہ کے لیے جا رہا تھا ،کافر بھی عمرہ کرتے تھے بت رکھتے تھے اُنہیں پوجتے تھے صفاء پر مروہ پر، اُس نے کہا میں تو اِس لیے جا رہا تھا اَب آپ کی کیا رائے ہے تو نبی علیہ السلام نے فرمایا تم جاؤ عمرہ کرو، اَب تو مسلمان ہو گئے ہو، اَب مسلمانوں والا عمرہ کرنا۔ وہ گئے عمرہ کرنے ، جب عمرہ کرنے پہنچے تو وہاں اِطلاع پہنچ چکی تھی مکہ میں، اِنٹیلی جنس ہر جگہ تھی ،نبی علیہ السلام نے بھی اِنٹیلی جنس قائم کر رکھی تھی جو مکہ مکرمہ اور ہر طرف کی خبریں نبی علیہ السلام کو دیتی تھی اور جب اِنٹیلی جنس کا آدمی آتا تھا جو'' صوفی'' ہوتا تھا ''صوفی ''یعنی صحابی ٔ رسول اللہ ۖ ، وہ جب آتا تو نبی علیہ السلام اُس سے علیحدہ ملاقات کرتے ،کسی کو شریک نہیں کرتے تھے کیونکہ اِنٹیلی جنس کا شعبہ بڑا حساس ہوتا ہے۔ اَلگ تنہائی میں جا کر اُس سے سب کچھ سنتے اور اُسے روزانہ فرما دیتے، کسی کو پتہ بھی نہیں ہوتا تھا کہ یہ اِنٹیلی جنس کا آدمی ہے اورکون ہے اور کس لیے آیا ہے، غیر محسوس اَنداز میں تخلیہ فرما کر باتیں سن کر بھیج دیتے، بہت زبردست نظام تھا۔ وہاں بھی اِطلاع پہنچ چکی تھی اَب جب یہ وہاں پہنچے اور وہاں پہنچ کر کفارِ مکہ قریش نے اُن سے کہا صَبَوْتَ طعنہ دیا کہ تو بددین ہو گیا ہے باپ دادا کے دین کو چھوڑ کر ؟ اُس نے کہا نہیں لاَ وَلٰکِنْ اَسْلَمْتُ مَعَ مُحَمَّدٍ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ ١ بددین نہیں ہوا اِسلام میں داخل ہوا ہوں سلامتی میں آیا ہوں رسول اللہ ۖ کے دست ِ مبارک پر۔ یہ کہہ کر پھرشاید کوئی اور بات ہوئی ہوگی حدیث میں اِتنا ہی آتا ہے کوئی تلخی ہوئی ہوگی اُس نے اُنہیں دھکی دی، کہا میں عمرہ کے لیے آیا ہوں اگر تم ٹھیک رہے صحیح ہے ''ورنہ'' تم جانتے ہو میرا قبیلہ وہاں ہے جہاں سے تمہاری شاہراہ گزرتی ہے تجارتی۔میں تمہاری تجارتی شاہراہ کاٹ دُوں گا اور ایک دانہ گندم کا مکہ میں نہیں آنے دُوں گا۔ اَب یہ قوت حضور علیہ السلام نے حاصل کی اللہ کے گھرمسجد میںحکومت قائم کر کے ۔ اور آج ایک نمازی ہوتا ہے ناواقفیت کی وجہ سے کہتا ہے کہ اِمام صاحب ! یہاںسیاسی بات مت کیجئے جبکہ ایک کافر دیکھ کر آیا ہے اور سبق سیکھ کر آیا ہے۔ نبی علیہ السلام نے وہیں مدرسہ قائم کررکھا ہے صفہ، وہاں تعلیم ١ بخاری شریف کتاب المغازی رقم الحدیث٤٣٧٢