ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014 |
اكستان |
|
موقوف کردیا اور کوئی دُوسرا کھیل شروع کردیا۔ ایک عورت نے اِس کی لگام پکڑلی اور کہنے لگی قسم اُس ذات کی جس نے قرآنِ پاک کے نصف ِ اَوّل میں'' کَلَّا'' نہیں کہا تو تھوڑی دیر اِس نے توقف کیا ا ورپھر کہاکہ میں نے واقعی قرآنِ پاک پر نظر ڈالی یعنی اپنے حافظہ سے اور نصف ِ اَوّل میں'' کَلَّا'' نہیں ہے اگر ہوتا تو میں تیری گردن اُڑا دیتا اَب تو اپنی بات کہہ کیا چاہتی ہے ؟ وہ بات اُس کی پوری کردی۔ مطلب یہ کہ ذہن حافظہ فصاحت وبلاغت بہت بڑھی ہوئی تھی ،ظلم بھی بڑا مشہور تھاتو اِس سے پوچھا کسی نے فصاحت و بلاغت کا ذکر آرہا تھا کہنے لگا میں سب سے بڑا فصیح ہوں لیکن مجھ سے بڑے حسن بصری ہیں کیونکہ وہ اَوصاف بتائے اُن کے کہ اُن میں یہ وصف ہے یہ وصف ہے تو حسن بصری رحمة اللہ علیہ کے مواعظ بہت ہی معروف تھے۔ حسن بصری کے بارے میں اِبن ِ سیرین کی تعبیر : اِبن سیرین رحمةاللہ علیہ سے کسی نے اَپنا خواب ذکر کیا کہ میں نے ایسا خواب دیکھا ہے ایک شخص کے بارے میں کہ ننگا ہے کوڑی پر کھڑا ہے، ڈھیر نجاست کا اور گندگی کا جو لگ جاتا ہے وہ وہاں کھڑا ہے اورستار بجا رہاہے یا بنسری ایسا کچھ ہے تو اُنہوں نے سنا اورسن کر کہا کہ یہ تو حسنِ بصری ہوسکتے ہیں، کہا یہ کیسے ! سچ مچ اُس نے دیکھا بھی اُنہیں ہی تھا ! اِس حالت میں دیکھا تو ذکر بھی نہیں کر سکتا تھا کسی سے کہ میں نے ایسے دیکھا ہے کہ کپڑے پہنے ہوئے نہیں ہیںعریاں حالت ہے اور بنسری بجا رہے ہیں اور گندگی کے ڈھیر پر کھڑے ہیں، تو نام نہیں لے سکتا تھا کہ میں نے اُن کو دیکھا ہے، اُنہوںنے کہا یہ صفات جو ہیں یہ حسن ِ بصری کی ہوسکتی ہیں ! کہا کیسے ؟ تعبیر اُس نے چاہی کہ تفصیل بھی بتائیں کہ یہ تعبیر کیسے آپ نے بتائی ہے تو اُنہوں نے کہا کہ کوڑی جو ہے یہ دُنیا ہے اِسے اِنہوں نے پاؤں کے نیچے رکھا ہے اور کپڑے نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اُن کو کسی سے کوئی علاقہ(و سروکار) نہیں سوائے اللہ کے اور جو بنسری وغیرہ دیکھی ہے وہ اُن کے مواعظ ہیں۔