ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014 |
اكستان |
|
اِسراء و معراج نقلی اور عقلی بحث ( شیخ التفسیر حضرت علامہ شمس الحق صاحب اَفغانی رحمة اللہ علیہ ) اِسراء و معراج کا فرق : حضور ۖ کے ایک مخصوص سفرو سیر کا نام اِسراء و معراج ہے ،اِس سفر کا پہلا زمینی حصہ جو مکہ معظمہ سے بیت المقدس تک ہے اُس کا نام ''اِسرائ'' ہے اور مسجد ِاقصی سے عالَم بالا کی آخری منزل تک کے سفر کا نام'' معراج'' ہے۔ پہلا حصہ سورۂ بنی اِسرائیل کے اَوّل میںاور دُوسرا حصہ معراج کا سورۂ نجم کے اَوّل میں مذکور ہے۔ اِس واقعہ کی تفصیل اَحادیث میں مذکور ہیں، زرقانی نے مواہب لدنیہ میں لکھا ہے کہ واقعہ معراج کو ٤٥ صحابہ نے حضور علیہ السلام سے نقل کیا ہے۔ آرائِ مختلفہ دَربارۂ معراج : اِس واقعہ میں مندرجہ ذیل اُمور میں اِختلاف ِ رائے موجود ہے : (١) معراج کا آغاز کس مکان سے ہوا (٢) یہ واقعہ کس تاریخ کو پیش آیا (٣) اِس واقعہ کی کیفیت کیا تھی (رُوحانی یا جسمانی، منامی یا اِتقاظی) (٤) اِس سفر کی آخری حد کہاں تک تھی۔ آغاز ِ معراج : قرآنِ حکیم کا بیان یہ ہے کہ سفرِ معراج مسجد الحرام سے شروع ہوا ( سُبْحٰنَ الَّذِیْ اَسْرٰی بِعَبْدِہ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَی الْمَسْجِدِ الْاَقْصٰی ) ''وہ خدا ہر نقص سے پاک ہے جو رات کو لے گیا اپنے خاص بندے کو مسجد الحرام سے مسجد ِ اقصیٰ تک۔''