ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014 |
اكستان |
|
اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص فضائل سورۂ اِخلاص ( الشیخ محمد یوسف بن عبداللہ الارمیونی ، مترجم مولانا قاری عبدالحفیظ صاحب ) حضرت علامہ جلال الدین سیوطی رحمة اللہ علیہ (م : ٩١١ھ)کے شاگرد حضرت علامہ یوسف بن عبداللہ بن سعید الحسینی الارمیونی رحمة اللہ علیہ(م : ٩٥٨ھ) کی تصنیف ''اربعین حدیثا فی فضل سورة الاخلاص''جو سورہ ٔاِخلاص کی فضیلت پر چالیس اَحادیث نبویہ پر مشتمل ہے ،اِس کا اُردو ترجمہ جامعہ مدنیہ لاہور کے شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب رحمة اللہ علیہ(م : ١٤٢٤ھ/٢٠٠٣ھ) کے فرزند ِاَرجمند حضرت مولانا قاری عبدالحفیظ صاحب نے کیا ہے جس کی اِفادیت کے پیش ِنظر اِسے نذرِ قارئین کیا جا رہا ہے۔(اِدارہ) نمازوں کے بعد پڑھنے کی فضیلت : (٧) عَنْ جَابِرٍ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ ثَلَاث مَنْ جَائَ بِھِنَّ مَعَ الْاِیْمَانِ دَخَلَ مِنْ اَیِّ اَبْوَابِ الْجَنَّةِ شَائَ وَزُوِّجَ مِنَ الْحُوْرِ الْعِیْنِ حَیْثُ شَائَ ۔مَنْ عَفَا عَنْ قَاتِلِہ ، وَاَدّٰی دَیْنًا خَفِیًّا وَقَرَأَ فِیْ دُبُرِ کُلِّ صَلَاةٍ مَّکْتُوْبَةٍ عَشَرَ مَرَّاتٍ ( قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدْ) فَقَالَ اَبُوْبَکْرٍ اَوْا اِحْدَاھُنَّ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ اَوْ اِحْدَاھُنَّ رَوَاہُ اَبُوْیَعْلٰی۔(مُسند ابی یعلی١٧٩٤،مجمع الزوائد ١٠/ ١٠٢،دُر منشور ٦/٤١١ ) ''حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا ''تین کام ایسے ہیں اگر کوئی اِیمان کی حالت میں اُنہیں کرے گا تو جنت کے جس د روازے سے چاہے گا داخل ہوجائے گا اور حورِ عین سے جہاں چاہے گا شادی کردی جائے گی: (١) جس نے اپنے قاتل کو معاف کردیا (٢) چھوٹا موٹا