ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014 |
اكستان |
|
قسط : ٥ اِسلام کیا ہے ؟ ( حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ ) چوتھا سبق : روزہ روزہ کی اہمیت اور فرضیت : اِسلام کی بنیادی تعلیمات میں اِیمان ونماز اور زکوة کے بعد روزہ کا درجہ قرآن شر یف میں فرمایا گیا ہے : ( یٰآاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ ) ( سُورة البقرہ : ٢٣ ) ''اے اِیمان والو ! تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا ہے جیسے کہ تم سے پہلی اُمتوں پر بھی فرض کیا گیا تھا تاکہ تم میں تقوی کی صفت پیدا ہو۔ '' اِسلام میں پورے مہینہ رمضان کے روزے فرض ہیں اور جو شخص بلا کسی عذر اور مجبوری کے رمضان کا ایک روزہ بھی چھوڑدے تو وہ بہت ہی سخت گناہگار ہے ایک حدیث میں ہے کہ : ''جو شخص بلا کسی معذوری اور بیماری کے رمضان کا ایک روزہ بھی چھوڑ دے ، وہ اگر اِس کے بدلہ ساری عمر بھی روزہ رکھے تو اِس کا پورا حق اَدا نہ ہوسکے گا۔'' روزوں کا ثواب : روزہ میں چونکہ کھانے پینے اور نفسانی شہوت کے پورا کرنے سے اپنے نفس کو عبادت کی نیت سے روکاجاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے واسطے اپنی خواہشوں اور لذتوں کو قربان کیا جاتا ہے اِس لیے اللہ تعالیٰ نے اِس کا ثواب بھی سب سے نرالا اور بہت زیادہ رکھا ہے ایک حدیث میں ہے کہ :