ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014 |
اكستان |
|
وَّزُرُُرْعٍ وَّ نَخْلٍ طَلْعُھَا ھَضِیْم o وَّتَنْحِتُوْنَ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتًا فٰرِھِیْنَ o فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوْنِ ) (سُورة الشعراء : ١٤٣ تا ١٥٠ ) ''میں تمہارے پاس پیغام لانے والا ہوں معتبر، سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو، اور نہیں مانگتا میں تم سے اِس پر کچھ بدلہ، میرا بدلہ اُسی جہان کے پالنے والے پر، کیا چھوڑے رکھیں گے تم کو یہاں کی چیزوں میں بے کھٹکے، باغوں میں اور چشموں میں اور کھیتوں میں اور کھجوروںمیں جن کا گابھا ملائم ہے اور تراشتے ہو پہاڑوں کے گھر تکلف کے ، سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو۔ '' مگر وہ لوگ کفر اور سر کشی پر تُلے رہے اور حق کے راستے سے روکتے رہے حتی کہ اُنہوں نے حضرت صالح علیہ السلام پر بہتان باندھنے سے بھی گریز نہیں کیا، کہنے لگے : (اَبَشَرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُہ اِنَّآ اِذًا لَّفِیْ ضَلٰلٍ وَّ سُعُرٍ o ئَ اُلْقِیَ الذِّکْرُ عَلَیْہِ مِنْ م بَیْنِنَا بَلْ ھُوَ کَذَّاب اَشِر ) (سُورة القمر : ٢٤ ، ٢٥) ''کیا ایک آدمی ہم میں کا اَکیلا ہم اُس کے کہنے پر چلیں گے تو ہم غلطی میں پڑے، اور سودا میں کیا اُتری اُسی پر نصیحت ہم سب میں سے ،کوئی نہیں یہ جھوٹا ہے بڑائی مارتا ہے۔'' جب اُن کی گمراہی اور بڑھی تو آپ پر جادُو کی تہمت لگائی، کہنے لگے : ( اِنَّمَآ اَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِیْنَ ) (سُورة الشعراء : ١٥٣) ''تجھ پر کسی نے جادُو کیا ہے۔'' پھر اُنہوں نے آپ سے مطالبہ کیا کہ آپ کوئی معجزہ پیش کریں جو آپ کی دعوت کی تصدیق کرے اور ثابت کرے کہ آپ اللہ کے نبی ہیں، کہنے لگے : ( مَآ اَنْتَ اِلاَّ بَشَر مِّثْلُنَا فَاْتِ بِاٰیَةٍ اِنْ کُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ ) (الشعراء : ١٥٤) ''تو بھی ایک آدمی ہے جیسے ہم، سولے آ کچھ نشانی اگر تو سچا ہے ۔''